عید ملن پارٹی۔۔۔ انداز ہے جداگانہ

سچی خوشی کا رنگ چہرے اور نگاہوں سے صاف جھلکتا ہے اور ان لمحوں کو اپنی نگاہوں کے ذریعے اپنے دل میں محفوظ کرلیں۔


Munira Adil July 02, 2018
سچی خوشی کا رنگ چہرے اور نگاہوں سے صاف جھلکتا ہے اور ان لمحوں کو اپنی نگاہوں کے ذریعے اپنے دل میں محفوظ کرلیں۔ فوٹو : ایکسپریس

'' عید کی چھٹیاں ختم ہونے والی ہیں، کہیں باہر کھانا کھانے چلتے ہیں۔''

''نہیں، بچوں کی چھٹیاں بھی ہیں تو کہیں پکنک کا پروگرام بناتے ہیں۔''

عید کے بعد عموماً اسی قسم کے پروگرام بن رہے ہوتے ہیں۔ کہیں عید ملن پارٹی تو کہیں ون ڈش پارٹی کا اہتمام ہوتا ہے اور کہیں بہت گہری اور پیاری سہیلیاں اپنی اپنی عیدی جمع کرکے کہیں گھومنے کا پروگرام بناتی ہیں۔ لیکن کیوں نہ اس دفعہ کچھ منفرد انداز سے کیا جائے، آپ ایسا کریں کہ اپنی عیدی کو خرچ کرکے اپنا بیلنس بھی بڑھالیں۔ مگر کیسے؟ آپ یقیناً حیران ہوں گی کہ یہ کیسے ممکن ہے، جی ہاں اپنی آخرت کے اکاؤنٹ میں نیکیوں کا بیلنس بڑھانے کا یہ بہترین اور نادر موقع ہے۔ اس دفعہ اپنی عید ملن پارٹی کسی اولڈ ہوم یا کسی ایسے ٹرسٹ میں جہاں بوڑھی مائیں مقیم ہیں۔ ان کے ساتھ منائیں۔ یہ وہ بوڑھی خواتین ہیں جن کی منتظر نگاہیں اپنی اولادوں کی راہ تکتی ہیں اور ہر طرف متلاشی نظروں سے دیکھتی رہتی ہیں کہ ان کے اپنے پیارے عزیز کہاں ہیں۔

ہم نے کہیں پڑھا تھا۔

''جن کی ماں نہیں ہوتی''

جن کی ماں نہیں ہوتی۔ وہ کھانے کی میز پر روٹھا نہیں کرتے

اور اگر روٹھیں تو انہیں کوئی مناتا نہیں

جن کی ماں نہیں ان کو کوئی نہیں مناتا

کہ چاند پر چرخا کاتنے والی بڑھیا سے

ان کا کیا رشتہ ہے

جن کی ماں نہیں وہ گھر سے نکلیں

تو زمانے کی دھوپ سے بچنے کے لیے

انہیں دعاؤں کی چھتری بھی تو دست یاب

نہیں ہوتی ناں

جن کی ماں نہیں ہوتی۔ انہیں دیر سے

گھر آنے پر دروازہ کھلا ہوا نہیں ملتا

اور میں یہ سوچنے پر مجبور ہوجاتی ہوں کہ یہ کیسی اولاد ہے جس نے ماں کے جیتے جی خود کو ماں کے سائے سے، ماں کے دست شفقت سے اور ان کی خدمت سے خود کو محروم کرلیا ہے، اور دوسری جانب ماؤں کی ممتا کا یہ عالم کہ چاہے وہ کسی اولڈ ہوم میں مقیم ہوں یا کسی فلاحی ٹرسٹ (ادارے) میں رہتی ہوں، ان کے لبوں پر اولاد کے لیے دعا اور دل میں اولاد کو دیکھنے کی تڑپ موجود ہوگی۔۔۔ تو کیوں نہ ایسی ماؤں کو کچھ لمحے کے لیے خوشیوں کے پل ہی عطا کردیے جائیںٕ۔ تو کیوں ناں ایسی خواتین کے ساتھ ایک عید ملن پارٹی منانے کا اہتمام کرلیا جائے۔ یہ لمحے نہ صرف ان کے لیے بلکہ آپ کے لیے بھی یادگار پل بن جائیں گے اور اس نیکی سے جو سچی خوشی ان بوڑھی خواتین کو حاصل ہوگی، اس کا لفظوں میں بیان ممکن ہی نہیں ہے۔

اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پہلے اپنی سہیلیوں سے مشورہ کرکے کسی اولڈ ہوم یا ٹرسٹ کی انتظامیہ سے رابطہ کرکے ان کو اپنے پروگرام سے آگاہ کریں اور ان سے اجازت طلب کریں، جب ان کی جانب سے اجازت مل جائے تو پھر وہاں موجود خواتین کی تعداد معلوم کریں۔ ان خواتین کی غذائی عادات یا پسندیدہ کھانوں کے متعلق پوچھ کر اپنے پاس نوٹ بھی کر لیں، تاکہ مقررہ دن اور وقت پر ان کی پسند کا کھانا ان کے لیے لے جاسکیں۔ بیمار خواتین کے لیے پرہیزی کھانا تیار کرلیں۔ ساتھ ہی اپنے ساتھ کیک یا مٹھائی وغیرہ بھی لے جائیں۔ اگر پھل بھی آپ کے ساتھ ہوں تو اور بھی اچھا ہے۔ ور لے جائیں۔

اپنے مقررہ دن اور وقت کے بارے میں پہلے سے انتظامیہ کو آگاہ کردیں۔ اگر اس اولڈ ہوم یا فلاحی ادارے میں خواتین کے ساتھ بچے بھی مقیم ہیں تو ان بچوں کے لیے بھی کچھ کھلونے، کپڑے اور چاکلیٹ وغیرہ الغرض بچوں کی من پسند چیزیں خوب صورت طریقے سے پیک کرکے بچوں کے لیے اپنے ساتھ لے جائیں، یقین مانیے، آپ کو اور آپ کے تحائف کو دیکھ کر بچے خوشی سے نہال ہوجائیں گے۔ بچوں کے ساتھ کچھ چھوٹے موٹے کھیل کھیل کر ان میں جیتنے والے بچوں کو انعامات بھی دیں، ان کی حوصلہ افزائی کریں، پھر ان بچوں کے چہروں پر بکھرے خوشی کے رنگ دیکھیں۔

ان سب بچوں کی من پسند اشیاء کو ان کو کھانے کے لیے دیں۔ بوڑھی خواتین کو لباس، شال یا کسی بھی اور شے کی ضرورت ہو تو وہ ان کو تحفے میں ضرور دے دیجیے۔ ان کو اپنے ہاتھ سے تیار کردہ لذیذ کھانے کھلائیے اور ان کے ساتھ بڑے عمدہ اور خوشگوار ماحول میں گپ شپ بھی لگائیے، البتہ ان کی اولاد یا اہل خانہ کا ذکر کرکے ان کو دکھی نہ کریں۔ کسی کو خوشی دینا بھی ایک بہت بڑی نیکی ہے۔ آپ کے اس عمل سے ان خواتین کو جو یکسانیت کے ماحول میں اولاد کی یاد میں اداس رہتی ہیں، ان کو خوشی کا جو احساس ہوگا، وہ بے حد انمول لمحہ ہوتا ہے۔

سچی خوشی کا رنگ چہرے اور نگاہوں سے صاف جھلکتا ہے اور ان لمحوں کو اپنی نگاہوں کے ذریعے اپنے دل میں محفوظ کرلیں۔ یہ رنگ یہ سچی خوشی اور بے غرض کی جانے والی نیکی بارگاہ خداوندی میں مقبول ہوکر آپ کے آخرت کے اکاؤنٹ کو نیکیوں سے بھردے گی اور روز محشر آپ کی نجات کا سبب بن جائے گی۔۔۔ تو پھرسوچنا کیسا؟ آج ہی پروگرام بنائیں۔ بے شمار مائیں اپنا دست شفقت آپ کے سر پر رکھنے اور اپنی دعاؤں کے خزانے آپ پر لٹانے کے لیے بے تاب ہوں گی۔ ان سچی خوشی کے پلوں کو حاصل کرلیجیے۔ یقین جانیے اس عمل سے جو خوشی اور راحت نصیب ہوگی، اس کا لفظوں میں بیان ممکن ہی نہیں۔

بقول شاعر

کرو مہربانی تم اہل زمیں پر

خدا مہرباں ہوں گا عرش بریں پر

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔