کس رنگ کا لباس پہنیں

ذرا سی توجہ یہ مسئلہ حل کرسکتی ہے۔


تیز رنگ کے لباس پہننے سے ان کے ساتھ ’’بوڑھی گھوڑی لال لگام‘‘ والا معاملہ ہوجاتا ہے۔ فوٹو: فائل

بعض خواتین اکثر اس الجھن میں مبتلا نظر آتی ہیں کہ وہ کس رنگ کے کپڑے پہنیں۔

واقعی یہ تھوڑا مشکل سا امر ہے اور اس صورت میں تو اور بھی مشکل ہوجاتا ہے جب سامنے ڈھیر سارے کپڑے رکھے ہوں اور ان میں سے کسی ایک اور اچھے سے رنگ کے لباس کا انتخاب کرنا پڑجائے۔

سمجھ دار اور باذوق خواتین اپنی اس الجھن کو بڑی نفاست سے خود ہی سلجھاتے ہوئے اپنے لیے کسی نہ کسی طرح مناسب رنگ منتخب کرہی لیتی ہیں، لیکن ایسی بھی کئی خواتین ہیں جو اپنے لباس کے بارے میں عجیب سے مخمصے کا شکار نظر آتی ہیں۔ وہ کسی ایک رنگ کو اپنے لیے مخصوص کرلیتی ہیں، اگر ڈارک بلو رنگ پسند ہے تو بس ہرلباس میں ڈارک بلو رنگ ہی ڈھونڈتی ہیں۔

شاپنگ پر بھی جانا ہو تو اچھے اچھے رنگوں کے باوجود اپنے پسندیدہ رنگ کے لیے بے انتہا پریشان ہوجاتی ہیں۔ ان کی جاننے والیاں، کزنز، فرینڈ وغیرہ جو ان کی اس عادت سے واقف ہوتی ہیں، کسی خوشی کے موقع پر انہیں لباس کا تحفہ دینے میں جھجکتی ہیں۔ ہر وقت خود پر ایک ہی رنگ طاری کرلینا بعض اوقات ایک نفسیاتی عمل لگتا ہے۔ ازرہ کرم اپنی اس عادت سے پیچھا چھڑائیے۔

کسی ایک رنگ کو اپنے لیے خاص مت کیجیے۔ آپ یہ ضرور دیکھیں کہ آپ پر کس رنگ کا لباس زیادہ اچھا لگ رہا ہے۔ لیکن اس بات پر بھی دھیان دیجیے کہ آپ کے مقابل آنے والی کوئی بھی خاتون آپ کو اس رنگ کے لباس میں دیکھ کر کیا رائے رکھتی ہے۔ اگر مقابل کی نگاہ میں ستائش ہے تو یہ اچھی بات ہے، لیکن اگر وہ آپ کے پسندیدہ رنگ کے بارے میں ناپسندیدگی کا اظہار کرے تو پھر دیگر خواتین کی رائے بھی لیجیے، اگر سب کی رائے ایک جیسی ہے تو آپ اس رنگ کے لباس پہننا ترک کردیں، کیوں کہ ''پہنیے جگ بھاتا اور کھائیے من بھاتا'' کے نسخے پر عمل کرنا بھی کبھی کبھی ضروری ہوجاتا ہے۔ لباس کے رنگ کا انتخاب دوسروں کی پسند کے ساتھ ساتھ اپنی جسامت، چہرے کی رنگت، فٹنس اور اپنی عمر کے لحاظ سے کیجیے۔

ہلکے سانولے چہرے اور پرکشش نقوش والی خواتین پر ہر طرح کے لباس کا رنگ کھل جاتا ہے، پھر چاہے ان کی جسامت اور عمر کتنی بھی ہو۔ ان کو لباس کے رنگوں کا انتخاب کرتے ہوئے زیادہ دقت نہیں اٹھانی پڑتی لیکن یہ بھی سوچنے کی بات ہے کہ ہر خاتون پر ہر رنگ نہیں سج سکتا، اگر آپ گہرے سانولے چہرے والی خاتون ہیں تو کبھی شوخ رنگوں کے کپڑے مت پہنیے، ہمیشہ اپنے لیے ہلکے رنگوں والے کپڑے منتخب کیجیے۔

بھاری جسامت والی خواتین اپنے چہرے کی رنگت کے مطابق ہر طرح کے رنگ پہن سکتی ہیں، لیکن انہیں یہ بھی خیال رکھنا چاہیے کہ ایسے کپڑے نہ پہنیں جو ان کے جسم کو مزید نمایاں کریں۔ لمبی پتلی اور گورے چہرے والی لڑکیوں کو تیز گہرے اور شوخ رنگوں کے لباس سوٹ کرتے ہیں، یہ اگر ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں تو دیکھنے والوں کی نگاہ میں اچھا تاثر نہیں ابھرتا۔ بڑی عمر کی خواتین کو بھڑکیلے اور گہرے رنگ کے لباس پہننے سے گریز کرنا چاہیے۔

تیز رنگ کے لباس پہننے سے ان کے ساتھ ''بوڑھی گھوڑی لال لگام'' والا معاملہ ہوجاتا ہے۔ درمیانی عمر کی خواتین رنگوں کا انتخاب کرتے وقت موسم کو پیش نظر بھی رکھ سکتی ہیں۔ سردی ہے تو آپ تیز رنگوں کے لباس زیب تن کریں، لیکن اگر گرمی کا موسم ہے تو ہلکے اور لائٹ رنگوں کے لباس مناسب ہوں گے۔ لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ وہ رنگ آپ کی شخصیت کے عین مطابق لگے۔

شادی بیاہ کی تقاریب دوپہر میں ہیں تو ہلکے رنگوں کے لباس پہنیے، البتہ رات کی تقاریب میں آپ اپنی پسند کا رنگ چوزکرسکتی ہیں، لیکن پھر آپ میک اپ اس طرح کریں کہ چہرہ لباس کے رنگ کے ہم آہنگ رہے۔ چھوٹی بچیوں کو آپ بے بی پنک، بلیک، وائٹ اور ہلکے بلو اور ہرے کلرز پہنا سکتی ہیں۔ بچی اگر ذرا بڑی ہے تو آپ اسے ہر رنگ کے کپڑے پہنائیں، ساتھ ہی آپ دیکھتی رہیں کہ جیسے جیسے وہ بڑی ہورہی ہیں تو ان پر کون کون سے رنگ جچ رہے ہیں، پھر اسی مناسبت سے ان کے لیے رنگوں کا انتخاب کیجیے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔