وفاق نے بجلی چوری روکنے اور واجبات کی وصلوی کیلئے صوبوں سے مدد مانگ لی
وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی کاپہلا اجلاس،بجلی کی پیداواراورتقسیم سمیت پورے سسٹم میں کرپشن موجود ہے، احمد مختار
مشترکہ مفادات کونسل میں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے لوڈشیڈنگ کے معاملے پر احتجاج اورمتفقہ قرارداد کے نتیجے میں وزیراعظم راجاپرویز اشرف کی طرف سے قائم کی گئی کمیٹی کا پہلا اجلاس وزیر پانی وبجلی چوہدری احمدمختار کی صدارت میں واپڈا ہائوس لاہور میں ہوا ہے ۔
اجلاس میں چاروں صوبوںکے چیف سیکریٹریوں، چیئرمین واپڈا ،ایم ڈی این ٹی ڈی سی سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں پنجاب کے تحفظات، بجلی کے بحران، ملک بھر میں یکساں لوڈشیڈنگ اورآئی پی پیز کوادائیگیوں کے معاملے پر غور کیا گیا ہے۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چودھری احمد مختار نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح بجلی کے بحران پر قابو پانا ہے جس کیلیے عملی کوششیں جاری ہیں۔ اس وقت ملک بھر میں یکساں لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور پنجاب میںدوسروں صوبوں کی نسبت زیادہ لوڈشیڈنگ کا تاثر درست نہیں ۔
انھوں نے بتایا کہ وزارت پانی وبجلی نے بجلی چوری روکنے اور واجبات کی وصولی کیلیے تمام صوبائی حکومتوںسے مدد مانگ لی ہے، بجلی چوری کی روک تھام کیلیے چاروں صوبوںمیں الگ تھانوں کے قیام کی تجویز زیرغور ہے ۔ انھوں نے کہا کہ بجلی کی تقسیم ، پیداوار اور وصولی سمیت پورے سسٹم میں کرپشن موجود ہے اور وہ اس کو اکیلے درست نہیں کرسکتے ۔ میں نے یہ کبھی نہیں کہا تھاکہ الیکشن سے قبل بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی اور ابھی تک کسی کو بھی علم نہیں کہ الیکشن کب ہوںگے۔
انھوںنے کہاکہ سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کیلیے تمام صوبوں سے تجاویز مانگی ہیں اور اس کمیٹی کا آئندہ اجلاس 17اگست کوطلب کیاہے جس میں ملک میں یکساں لوڈشیڈنگ کے بارے حتمی فیصلہ کیاجائے گا۔ میڈیا کی مدد سے بجلی کی بچت کیلیے اور بجلی چوری کے خلاف مہم چلائیں گے اور بجلی چوروں کے خلاف بلا تفریق کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
بعدازاں مقامی ہوٹل میں میڈیا ایڈوائزر طاہر خلیق کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں افطار ڈنر کے دوران لیسکو چیف شرافت سیال کے ساتھ خطاب کرتے ہوئے احمد مختار نے کہاکہ حکومت کو چار سال پہلے کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبے پر عملدرآمد شروع کردینا چاہیے تھا، اس سے عوام کو سستی بجلی کی فراہمی ممکن تھی ،اب کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبے پر کام کا آغاز کیا جارہا ہے، ایک ہزار ٹن فرنس آئل استعمال کرنے سے جتنی بجلی پیدا ہوتی ہے ڈھائی سو روپے کا کوئلہ جلاکر اتنی بجلی حاصل کی جاسکتی ہے ۔
نئی پالیسی کے تحت صوبے خود بجلی بناکر نہ صرف استعمال بلکہ اسے فروخت بھی کرسکیں گے ۔ ہماری نیت ٹھیک ہے اورعوام آئندہ بھی ہمیں ووٹ دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ چودھری برادران کے پیچھے پڑگیا ہوں اور جس کے پیچھے پڑجائوں اسے بھاگنا پڑتا ہے ۔ان کا طریقہ کار آپ سب جانتے ہیں، آئندہ الیکشن انہوں نے میرے مدمقابل نہیں لڑنا کیونکہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے فارمولے کے تحت پچھلے الیکشن میں جیتنے والا امیدوار آئندہ الیکشن میں بھی اسی نشست سے حصہ لے گا ۔
چوہدری برادران کے خلاف بیان دینے سے پارٹی نے منع نہیں کیا ہے ۔ مسلم لیگ (ق) کے اتحاد سے حکومت کو فائدہ ہونا چاہیے ۔ میری خواہش تھی کہ سحری و افطاری میں لوڈشیڈنگ نہ ہوں مگرکوٹ ادو میں 22 ٹاورگرنے کی وجہ سے بجلی کی سپلائی میں تعطل آیا، انھوں نے کہا کہ ٹی وی پروگراموں میں لگی لائٹیں دیکھ کر اندازہ ہوا کہ لوڈشیڈنگ کیوں ہوتی ہے ۔ احتجاج کرنا شہباز شریف کا حق ہے تاہم پنجاب سے بجلی کی فراہمی پر کوئی زیادتی نہیں کی جا رہی ہے۔
اجلاس میں چاروں صوبوںکے چیف سیکریٹریوں، چیئرمین واپڈا ،ایم ڈی این ٹی ڈی سی سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں پنجاب کے تحفظات، بجلی کے بحران، ملک بھر میں یکساں لوڈشیڈنگ اورآئی پی پیز کوادائیگیوں کے معاملے پر غور کیا گیا ہے۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چودھری احمد مختار نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح بجلی کے بحران پر قابو پانا ہے جس کیلیے عملی کوششیں جاری ہیں۔ اس وقت ملک بھر میں یکساں لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور پنجاب میںدوسروں صوبوں کی نسبت زیادہ لوڈشیڈنگ کا تاثر درست نہیں ۔
انھوں نے بتایا کہ وزارت پانی وبجلی نے بجلی چوری روکنے اور واجبات کی وصولی کیلیے تمام صوبائی حکومتوںسے مدد مانگ لی ہے، بجلی چوری کی روک تھام کیلیے چاروں صوبوںمیں الگ تھانوں کے قیام کی تجویز زیرغور ہے ۔ انھوں نے کہا کہ بجلی کی تقسیم ، پیداوار اور وصولی سمیت پورے سسٹم میں کرپشن موجود ہے اور وہ اس کو اکیلے درست نہیں کرسکتے ۔ میں نے یہ کبھی نہیں کہا تھاکہ الیکشن سے قبل بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی اور ابھی تک کسی کو بھی علم نہیں کہ الیکشن کب ہوںگے۔
انھوںنے کہاکہ سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کیلیے تمام صوبوں سے تجاویز مانگی ہیں اور اس کمیٹی کا آئندہ اجلاس 17اگست کوطلب کیاہے جس میں ملک میں یکساں لوڈشیڈنگ کے بارے حتمی فیصلہ کیاجائے گا۔ میڈیا کی مدد سے بجلی کی بچت کیلیے اور بجلی چوری کے خلاف مہم چلائیں گے اور بجلی چوروں کے خلاف بلا تفریق کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
بعدازاں مقامی ہوٹل میں میڈیا ایڈوائزر طاہر خلیق کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں افطار ڈنر کے دوران لیسکو چیف شرافت سیال کے ساتھ خطاب کرتے ہوئے احمد مختار نے کہاکہ حکومت کو چار سال پہلے کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبے پر عملدرآمد شروع کردینا چاہیے تھا، اس سے عوام کو سستی بجلی کی فراہمی ممکن تھی ،اب کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبے پر کام کا آغاز کیا جارہا ہے، ایک ہزار ٹن فرنس آئل استعمال کرنے سے جتنی بجلی پیدا ہوتی ہے ڈھائی سو روپے کا کوئلہ جلاکر اتنی بجلی حاصل کی جاسکتی ہے ۔
نئی پالیسی کے تحت صوبے خود بجلی بناکر نہ صرف استعمال بلکہ اسے فروخت بھی کرسکیں گے ۔ ہماری نیت ٹھیک ہے اورعوام آئندہ بھی ہمیں ووٹ دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ چودھری برادران کے پیچھے پڑگیا ہوں اور جس کے پیچھے پڑجائوں اسے بھاگنا پڑتا ہے ۔ان کا طریقہ کار آپ سب جانتے ہیں، آئندہ الیکشن انہوں نے میرے مدمقابل نہیں لڑنا کیونکہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے فارمولے کے تحت پچھلے الیکشن میں جیتنے والا امیدوار آئندہ الیکشن میں بھی اسی نشست سے حصہ لے گا ۔
چوہدری برادران کے خلاف بیان دینے سے پارٹی نے منع نہیں کیا ہے ۔ مسلم لیگ (ق) کے اتحاد سے حکومت کو فائدہ ہونا چاہیے ۔ میری خواہش تھی کہ سحری و افطاری میں لوڈشیڈنگ نہ ہوں مگرکوٹ ادو میں 22 ٹاورگرنے کی وجہ سے بجلی کی سپلائی میں تعطل آیا، انھوں نے کہا کہ ٹی وی پروگراموں میں لگی لائٹیں دیکھ کر اندازہ ہوا کہ لوڈشیڈنگ کیوں ہوتی ہے ۔ احتجاج کرنا شہباز شریف کا حق ہے تاہم پنجاب سے بجلی کی فراہمی پر کوئی زیادتی نہیں کی جا رہی ہے۔