پٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں 5 سال کے بعد کمی
مالی سال2017-18میںپٹرولیم مصنوعات کی فروخت 2کروڑ59 لاکھ 48 ہزارسے 5فیصد گھٹ کر2کروڑ 45لاکھ93ہزار ٹن رہ گئی
پاکستان میں بجلی کی پیداوار کے لیے فرنس آئل کے استعمال میں گزشتہ مالی سال کے دوران 27 فیصد کمی ہوئی۔
انڈسٹری کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2017-18کے دوران فرنس آئل کی کھپت 70 لاکھ ٹن رہی جبکہ سال 2016-17 کے دوران 96 لاکھ 14 ہزار ٹن فرنس آئل فروخت کیا گیا تھا۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فروخت 6فیصد اضافے سے 90لاکھ 41 ہزار ٹن رہی، پٹرول کی فروخت 11فیصد اضافے سے73لاکھ96ہزار ٹن رہی، پٹرولیم مصنوعات کی مجموعی فروخت میں 5فیصدکمی ہوئی، مجموعی فروخت 2کروڑ 59 لاکھ 48 ہزار ٹن کے مقابلے میں 2کروڑ 45 لاکھ 93 ہزار ٹن رہی۔
انڈسٹری ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 5 سال کے بعد کمی ہوئی ہے، اس سے قبل مالی سال 2011-12میں پٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں 4فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی، وفاقی حکومت نے موسم سرما کے دوران بجلی کی پیداوار کے لیے فرنس آئل کی درآمد پر پابندی عائد کردی تھی اس کی وجہ درآمدی ایل این جی سے بجلی کی پیداوارکو ترجیح ہے، موسم گرما میں بجلی کی طلب بڑھنے پر فرنس آئل کی درآمد کی اجازت دے دی گئی تاہم ملک میں ایل این جی پر بڑھتے ہوئے انحصار اور کوئلے کے بجلی گھروں کی تعمیر سے مستقبل میں بھی فرنس آئل کی کھپت محدود رہنے کی توقع ہے جس سے زرمبادلہ کی بچت ہوگی اور ماحول کو فائدہ ہوگا۔
انڈسٹری کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2017-18کے دوران فرنس آئل کی کھپت 70 لاکھ ٹن رہی جبکہ سال 2016-17 کے دوران 96 لاکھ 14 ہزار ٹن فرنس آئل فروخت کیا گیا تھا۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فروخت 6فیصد اضافے سے 90لاکھ 41 ہزار ٹن رہی، پٹرول کی فروخت 11فیصد اضافے سے73لاکھ96ہزار ٹن رہی، پٹرولیم مصنوعات کی مجموعی فروخت میں 5فیصدکمی ہوئی، مجموعی فروخت 2کروڑ 59 لاکھ 48 ہزار ٹن کے مقابلے میں 2کروڑ 45 لاکھ 93 ہزار ٹن رہی۔
انڈسٹری ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 5 سال کے بعد کمی ہوئی ہے، اس سے قبل مالی سال 2011-12میں پٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں 4فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی، وفاقی حکومت نے موسم سرما کے دوران بجلی کی پیداوار کے لیے فرنس آئل کی درآمد پر پابندی عائد کردی تھی اس کی وجہ درآمدی ایل این جی سے بجلی کی پیداوارکو ترجیح ہے، موسم گرما میں بجلی کی طلب بڑھنے پر فرنس آئل کی درآمد کی اجازت دے دی گئی تاہم ملک میں ایل این جی پر بڑھتے ہوئے انحصار اور کوئلے کے بجلی گھروں کی تعمیر سے مستقبل میں بھی فرنس آئل کی کھپت محدود رہنے کی توقع ہے جس سے زرمبادلہ کی بچت ہوگی اور ماحول کو فائدہ ہوگا۔