کپاس کا ہدف حاصل نہ ہوسکا پیداوار 1 کروڑ 29 لاکھ گانٹھ رہی

ہدف1کروڑ40لاکھ گانٹھ تھا، مجموعی پیداوارسال بہ سال12.81فیصد کم رہی، ٹیکسٹائل ملوں نے1کروڑ21لاکھ 62 ہزار...


Business Reporter May 03, 2013
صرف ساڑھے3لاکھ ایکسپورٹ، 4لاکھ گانٹھ کے ذخائر موجودہیں،رپورٹ، زیرکاشت رقبے میں کمی اور زرعی مداخل مہنگے ہونے سے پیداوارگری، احسان الحق۔ فوٹو: فائل

ملک میں سال 2012-13 کے دوران کپاس کی پیداوار 12.81 فیصد کی کمی سے روئی کی1کروڑ29 لاکھ15 ہزار585 گانٹھوں کے مساوی ریکارڈ کی گئی۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کی جانب سے جمعہ کو جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق سیزن 2012-13 کے دوران پنجاب میں 21.62 فیصد کی کمی سے 95لاکھ 8 ہزار 418 گانٹھوں کے برابر پیداوار ہوئی جبکہ سندھ میں اس کے برعکس 27 فیصد اضافے سے34لاکھ 7ہزار 167 گانٹھوں کی پیداوار ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق 2013-14 کے دوران ٹیکسٹائل ملوں کی جانب سے جننگ فیکٹریوں سے روئی کی1کروڑ 21لاکھ 62ہزار 321 گانٹھوں کی خریداری کی گئی جبکہ مختلف ممالک کو صرف 3لاکھ 53ہزار 345گانٹھیں برآمد کی گئیں حالانکہ سال2011-12 میں 11 لاکھ گانٹھوں کی برآمدات ہوئی تھیں۔

رپورٹ میں بتایا گیاکہ 30اپریل2013 تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 4لاکھ روئی کی گانٹھوں کے ذخائر فروخت کے لیے دستیاب ہیں۔ پی سی جی اے کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے بتایا کہ 2013-14کے دوران کپاس کی مجموعی پیداوار کا ہدف باربار تبدیل ہونے کے بعد حتمی طور پر 1 کروڑ 40لاکھ گانٹھیں مقررکیا گیا لیکن یہ نظرثانی شدہ پیداواری ہدف بھی حاصل نہ ہوسکا۔ انہوں نے بتایا کہ کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار کا ہدف حاصل نہ ہونے کی بڑی وجہ محکمہ موسمیات کی سال2012 میں کپاس کی بیجائی کے سیزن میں غلط موسمی پیش گوئیاں ہیں جس میں محکمہ موسمیات نے دعویٰ کیا تھا کہ اپریل مئی2012 کے دوران بارشیں 2011 کے مقابلے میں 43 فیصد زائد ہوں گی۔



اس پیش گوئی کے باعث پنجاب اور سندھ کے دریائی علاقوں میں سیلاب کے خدشات کے پیش نظر کاشت کاروں نے ہزاروں ایکڑ رقبے پرکپاس کی کاشت نہیں کی جبکہ بعد میں محکمہ موسمیات کی یہ پیش گوئیاں غلط ثابت ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ کپاس کی پیداوار میں کمی کی دوسری بڑی وجہ زرعی مداخل کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ تصور کیا جا رہا ہے کیونکہ 2012-13 کے دوران ڈیزل، کیمیائی کھاد اور کیمیائی زہروں کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ سامنے آیا تھا جس کی وجہ سے کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں نمایاں کمی ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ سیزن میں سندھ میں پیداوار بڑھنے کی بنیادی وجہ 2011-12 کے دوران سیلاب اور شدید بارشوں کے باعث صوبے میں کپاس کی کم پیداوار ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں