نوازشریف کی ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ چند روزتک مؤخرکرنے کی درخواست

جیپ والوں سمیت عوام کا راستہ روکنے والے عبرت کا نشان بنیں گے، نوازشریف


ویب ڈیسک July 04, 2018
بزدل ڈکٹیٹر نہیں جو بھاگ جاؤں بلکہ ووٹ کو عزت دینے کیلیے ہر قربانی دینے کیلیے تیارہوں، نوازشریف

سابق وزیراعظم نوازشریف نے احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ چند روز تک مؤخر کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بزدل آمر کی طرح بھاگنے والا نہیں بلکہ کمرہ عدالت میں کھڑا ہوکر فیصلہ سننا چاہتا ہوں۔

لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ ساری دنیا میرے خلاف مقدمات اور انتقامی کارروائیوں سے واقف ہے، میں نے جس مشن کا جھنڈا اٹھایا ہے وہ آسان نہیں لیکن میں ووٹ کو عزت دینے کے لیے ہر قربانی دینے کے لیے تیارہوں۔

'' بزدل ڈکٹیٹر نہیں جو بھاگ جاؤں ''


نوازشریف نے کہا کہ بزدل ڈکٹیٹر نہیں جو بھاگ جاؤں، قوم کے ساتھ ہوں اور قوم میرے ساتھ کھڑی ہے اور میں عوام کے درمیان رہ کر اور انہیں گواہ بنا کر کمراہ عدالت میں کھڑا ہوکر اپنے کیس کا فیصلہ سننا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میرا ملک ہے، اپنے ملک پر جان نچھاور کرنے والا بندہ ہوں، اہلیہ وینٹی لیٹر پرہیں، جیسے ہی اہلیہ کی طبیعت ٹھیک ہوتی ہے فوری واپس جاؤں گا۔

'' فیصلہ چند دن محفوظ رکھنے سے انصاف مجروح نہیں ہوتا ''


قائد مسلم لیگ (ن) نے احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ چند روز تک موخر کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ چند دن محفوظ رکھنے سے انصاف مجروح نہیں ہوتا جب کہ ہماری عدالتوں میں کئی کئی ماہ فیصلے محفوظ رکھنے کی روایت موجود ہے جس سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان ہوا۔

'' 25 جولائی کا فیصلہ قوم کی تقدیر بدلے گا ''


نوازشریف نے کہا کہ پاکستان میں بدترین حالات ہیں لیکن جیپوں والوں سمیت عوام کا راستہ روکنے والے عبرت کا نشان بننے والے ہیں اور 25 جولائی کو قوم فیصلہ سنائے گی اور یہ فیصلہ قوم کی تقدیر بدلے گا۔ انہوں نے کہا کہ میری نااہلی کے بعد جو کچھ ہوتا رہا ہے اس کے بعد اب کچھ بھی ہوسکتا ہے جب کہ ابھی تومیرے خلاف مزید دو ریفرنسزپر کارروائی جاری ہے۔

'' جیل جانے کے لیے تیار ہیں ''


دوسری جانب لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جو کچھ پاناما ٹرائل کے حوالے سے ہورہا ہے سب قوم کے سامنے ہے، جس طرح پاناما کیس کو چلایا گیا اس سے سب کچھ واضح ہے، ہم ڈرنے والے نہیں ہیں اور اگر جیل ہوتی ہے تو میں اس کے لیے بھی تیار ہوں کیونکہ 70 سالہ ملکی تاریخ میں جو کسی نے نہیں کیا اس کام کو کرنے کا بیڑا ہم نے اٹھایا، اور جانتے ہیں کہ اس کی ہمیں قیمت اٹھانے پڑے گی اور ہم قیمت ادا کررہے ہیں۔

'' الیکشن سے قبل پاکستان واپس پہنچ جائیں گے ''


مریم نواز نے الیکشن بائیکاٹ کی قیاس آرائیوں کو رد کرتے ہوئے واضح کیا کہ بائیکاٹ کا سوچ بھی نہیں سکتے، الیکشن بائیکاٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ہم آخری بال تک مقابلہ کریں گے اور یقین ہے آخر میں فتح مسلم لیگ (ن) کی ہی ہوگی۔ والدہ کی صحت کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز نے کل والدہ کی سرجری کی ہے اور امید ہے وہ جلد ہوش میں آجائیں گی، ہم لندن میں کلثوم نواز کی خراب طبیعت کے وجہ سے موجود ہیں الیکشن سے قبل پاکستان واپس پہنچ جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔