الیکشن کمیشن اور عدالتیں مسلم لیگ ن کو ریلیف دے رہی ہیں اعتزاز احسن

شہباز شریف میں کیا جادو ہے کہ ان کی درخواستوں کو فوری منظور کرکے تیزی سے سماعت بھی شروع ہوجاتی ہے، اعتزاز احسن

الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی کا اشتہار روکنے کا حکم دے کر اختیارات سے تجاوز کیا ہے، اعتزاز احسن۔ فوٹو: فائل

پیپلز پارٹی کے رہنما بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن اور عدالتیں مسلم لیگ (ن) کو ریلیف دے رہی ہیں، نہ جانے شہبازشریف میں ایسا کیا جادو ہے کہ ان کی جانب سے عدالتوں میں دائر کی جانے والی درخواستیں فوری منظورکرلی جاتی ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ کے باہر پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل سردار لطیف کھوسہ کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کے دوران وہ ٹیپس ہمراہ لائے تھے جن کے خلاف انہوں نے درخواست دائر کی تھیں لیکن انہیں سنا ہی نہیں کیا گیا اور شہباز شریف کے وکلا نے درخواست واپس لے لی،ان میں اتنی اخلاقی جرات ہی نہیں تھی کہ وہ عدالتی فیصلہ سن سکتے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف میں نہ جانے کیا جادو ہے کہ ان کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواستوں کو فوری طور پر منظور بھی کرلیا جاتا ہے اور ان پر تیزی سے سماعت بھی شروع ہوجاتی ہے، جمعے کے روز عدالتی اوقات کار کے بعد ان کی درخواست سنی جاتی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے اشتہار کے خلاف شہباز شریف کی درخواست کو سماعت کے لئے منظور کرلیا حتیٰ کہ اس سے قبل وہ الیکشن کمیشن میں درخواست دے چکے تھے۔ الیکشن کمیشن نے بھی اشتہار روکنے کا حکم دے کر اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔


اعتزاز احسن نے کہا کہ اصغر خان کیس کی بنیاد پر شریف برادران کی اہلیت کا فیصلہ آنا باقی ہے کیونکہ عدالتی حکم کے مطابق نواز شریف نے آئی ایس آئی سے 35 لاکھ جبکہ شہباز شریف نے 25 لاکھ روپے وصول کئے، وہ چاہتے ہیں کہ اس فیصلے پر بھی عملدرآمد ہو، سپریم کورٹ نے این آر او عملدرآمد کیس میں کئی مرتبہ اس وقت کے وزیر اعظم کو طلب کیا اور وزیر اعظم پیش بھی ہوئے کیونکہ پیپلز پارٹی عدالتوں کا احترام کرتی ہے لیکن شریف برادران کو اصغر خان کیس میں ایک بار بھی طلب نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی فراخ دل جماعت ہے یہ قومی مفاہمت کےلئے اپنے دشمنوں کو بھی گلے لگا لیتی ہے لیکن شہباز شریف کی جانب سے صدر مملکت کے خلاف بیان بازی پر اب پارٹی سنجیدگی سے عدالتی چارہ جوئی کے بارے میں سوچ رہی ہے۔

اس موقع پر سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ شریف برادران نےآئین اور انصاف کی دھجیاں اڑائیں اور وہ ہمیشہ چوردروازے سے اقتدار میں آئے ، میاں برادران نے آئین کومجروح کیا لہٰذا ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہونی چاہیے، ٹیپ منظرعام پر آنے کے بعد میاں برادران آرٹیکل 62، 63 پر بھی پورے نہیں اترتے۔
Load Next Story