حصص مارکیٹ میں احتساب عدالت کے فیصلے سے تیزی

فیصلے سے قبل اتارچڑھاؤ،بعد میںخریداری،انڈیکس45پوائنٹس کے اضافے سے 40284 پر بند،بیشترکمپنیوں کی قیمتیں بلند


Business Reporter July 07, 2018
مارکیٹ سرمائے میں5کروڑ 91 لاکھ 67ہزار کااضافہ، کاروباری حجم27.4فیصد کم، 10کروڑ 39 لاکھ حصص کے سودے۔ فوٹو: آن لائن/فائل

احتساب عدالت کی جانب سے ایوان فیلڈ کیس کا فیصلہ سنائے جانے سے قبل پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو بھی شدید اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہا لیکن فیصلے کے بعد حصص کی خریداری بڑھنے سے تیزی غالب آگئی جبکہ53 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جس سے مارکیٹ کیپٹل میں 5کروڑ91لاکھ 67 ہزار روپے کا اضافہ ہوا۔

کاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو پہلے ٹریڈنگ سیشن کا آغاز منفی زون میں ہوا اور سپریم کورٹ میں ایوان فیلڈ فیصلہ سنائے جانے کے تناظر میں بے یقینی کی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں نے حصص کی فروخت کوترجیح دی جس کے نتیجے میں ٹریڈنگ کے ابتدائی اوقات میں مندی کا رجحان دیکھا گیا اور انڈیکس200 سے زائد پوائنٹس نیچے آ گیا،بعدازاں حصص کی قیمتیں گرکر پرکشش سطح پر آنے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سرمایہ کاروں نے مخصوص کمپنیوں کے شیئرز خریدنے شروع کردیے جس کے نتیجے میں ریکوری آئی اور مارکیٹ منفی زون سے نکل کر مثبت زون میں داخل ہوئی۔

ایک موقع پر انڈیکس 40435 پوائنٹس پرجاپہنچا لیکن نماز جمعہ کے بعد دوسرے سیشن میں ایوان فیلڈ فیصلہ سنانے میں تاخیر پر ایک بار پھر اسٹاک مارکیٹ میں بے یقینی پھیل گئی اور اس دوران ملا جلا رجحان جاری رہا لیکن جوں ہی سپریم کورٹ کا فیصلہ سامنے آیا سرمایہ کاروں نے اس پر مثبت ردعمل دیتے ہوئے حصص کی خریداری شروع کردی جس سے تیزی غالب آگئی اورمارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 45.33پوائنٹس کے اضافے سے 40284.14پوائنٹس بند ہوا۔

کے ایس ای 30انڈیکس 50.72پوائنٹس بڑھ کر 19773.56پوائنٹس، کے ایم آئی 30انڈیکس 74.70 پوائنٹس کے اضافے سے 67913.53 اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 23.79 پوائنٹس بڑھ کر 29519.05 پوائنٹس پر بند ہوا۔

گزشتہ روز 320کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں 170 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 123 کمپنیوں کے دام میں کمی اور 27 کے بھاؤ میں استحکام رہا، کاروباری حجم 27.44 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 10 کروڑ 38 لاکھ 93 ہزار حصص کے سودے ہوئے،مارکیٹ کیپٹل5کروڑ91لاکھ 67ہزارروپے بڑھ کر 83 کھرب 58 ارب 32 کروڑ 79لاکھ روپے ہوگیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں