سندھ میں 5776 پولنگ اسٹیشن حساس قرار 20ہزار کیمرے لگانے کا فیصلہ

70 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی، ہارڈ ڈسک میں 24 گھنٹے ریکارڈنگ ہوگی، حارث نواز


Numainda Express July 07, 2018
شفافیت برقرار رکھنے کے لیے پولیس کے ساتھ فوج اور رینجرز بھی تعینات کی جائے گی۔ فوٹو : فائل

نگراں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے جیل خانہ جات، ورکس اینڈ سروسز، سوشل ویلفیر اور اسپیشل ایجوکیشن بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نے کہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی کے امکانات زیرو فیصد ہیں، شفافیت برقرار رکھنے کے لیے پولیس کے ساتھ فوج اور رینجرز بھی تعینات کی جائے گی۔

سرکٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حارث نواز نے کہا کہ سندھ بھر کے 5576 حساس پولنگ اسٹیشنوں پر تقریبا 70 کروڑ روپے کی لاگت سے 20 ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جارہے ہیں جن کی ہارڈ ڈسک میں 24 گھنٹے ریکارڈنگ ہوگی ۔ کسی بھی اعتراض کی صورت میں ہارڈ ڈسک سے مدد لی جا سکے گی۔ جن علاقوں میں بجلی نہیں وہاں جنریٹرز اور دو گھنٹے کی بیک اپ والی بیٹری نصب کی جارہی ہے۔

حارث نواز نے مزید کہا کہ الیکشن مقررہ وقت پر 25 جولائی کو ہی ہوں گے۔ ضابطہ اخلاق تمام سیاسی جماعتوں کی متفقہ رائے سے ترتیب دیا گیا ہے اس لیے تمام سیاسی جماعتوں پر لازم ہے کہ اس پر مکمل عمل کیا جائے۔

امن وامان برقرار رکھنے کے لیے نگراں وزیر اعلی سندھ نے آئی جی پولیس اور ڈی جی رینجرز کو ہدایت کر دی ہے کہ وہ انتخابات کے دوران سیکیورٹی کے موثر اقدامات کریں تاکہ عام شہری ہماری مائیں بہنیں بلا خوف وخطر اپنا ووٹ کاسٹ کر سکیں۔ معذورین کے 5 فیصد کوٹے پر عملدرآمد کے لیے تمام محکموں سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

حارث نواز نے کہا کہ کوشش ہے کہ اسی نگراں حکومت میں جو رجسٹرڈ معذور افراد ہیں انہیں روزگار فراہم کیا جائے۔ معذوروں کے لیے شناختی کارڈکا حصول ایک کٹھن مرحلہ ہے۔ ہم ون ونڈو پروگرام شروع کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ قبل ازیں حارث نواز نے سینٹرل جیل کا دورہ کیا اور قیدیوں کے مسائل سنے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں