خاتون کی درخواست پر 2 پولیس افسران کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم
پولیس اہلکار شوہرکو تھانے لے گئے،ایس ایچ او چوہدری شاہد اورڈی ایس پی طارق مغل نے لوٹ مار،بیٹیوں سے بدتمیزی، سلمیٰ عباس
عدالت نے خاتون کو بے گھر، لوٹ مار اوربچیوں سے بدتمیزی کرنے کے الزام میں خاتون کے بیان کے مطابق ڈی ایس پی گلبرگ اور ایس ایچ او گلبرگ کے خلاف بیان کے مطابق فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا ہے،ایس ایس پی گلبرگ عامر فاروق کو تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وسطی جاوید اختر نے مسماۃ سلمیٰ عباس کی درخواست پر ایس ایچ او چوہدری شاہد اور ڈی ایس پی طارق مغل کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے،قبل ازیں خاتون نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ 28 اپریل کو شوہر فرحت علی اور دو بیٹیوں کے ہمراہ جارہے تھے کہ ایس ایچ او چوہدری شاہد اور ڈی ایس پی طارق مغل نے گاڑی کو روکا اور ان کے شوہر فرحت علی کو تھانے لے گئے تھے۔
معلومات کرنے پر انھیں بتایا گیا کہ انکے خلاف قتل کی دھمکی دینے کے الزام میں مقدمہ درج ہے اور آدھی رات کو پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ مذکورہ پولیس افسران گھر میں داخل ہوئے اور انکی جواں سالہ بیٹیوں سے بدتمیزی کی ،گھرمیں لوٹ مار کی لاکھوں روپے کے زیورات نقدی وغیرہ لوٹ لی اور گھر کا سارا سامان باہر نکال کر انھیں گھر سے بے دخل کردیا تھا، جوان بچیوں کیساتھ سڑک پر رات گزاری اور اگلے روز عدالت عالیہ سے رجوع کیا جس پر عدالت عالیہ نے ماتحت عدالت کو پٹیشن بھیج دی ، ہفتے کو فاضل عدالت نے کارروائی مکمل کرکے مذکورہ افسران کے خلاف بیان کے مطابق مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وسطی جاوید اختر نے مسماۃ سلمیٰ عباس کی درخواست پر ایس ایچ او چوہدری شاہد اور ڈی ایس پی طارق مغل کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے،قبل ازیں خاتون نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ 28 اپریل کو شوہر فرحت علی اور دو بیٹیوں کے ہمراہ جارہے تھے کہ ایس ایچ او چوہدری شاہد اور ڈی ایس پی طارق مغل نے گاڑی کو روکا اور ان کے شوہر فرحت علی کو تھانے لے گئے تھے۔
معلومات کرنے پر انھیں بتایا گیا کہ انکے خلاف قتل کی دھمکی دینے کے الزام میں مقدمہ درج ہے اور آدھی رات کو پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ مذکورہ پولیس افسران گھر میں داخل ہوئے اور انکی جواں سالہ بیٹیوں سے بدتمیزی کی ،گھرمیں لوٹ مار کی لاکھوں روپے کے زیورات نقدی وغیرہ لوٹ لی اور گھر کا سارا سامان باہر نکال کر انھیں گھر سے بے دخل کردیا تھا، جوان بچیوں کیساتھ سڑک پر رات گزاری اور اگلے روز عدالت عالیہ سے رجوع کیا جس پر عدالت عالیہ نے ماتحت عدالت کو پٹیشن بھیج دی ، ہفتے کو فاضل عدالت نے کارروائی مکمل کرکے مذکورہ افسران کے خلاف بیان کے مطابق مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔