نوازشریف کے لیے سرنڈر کے سوا کوئی راستہ نہ بچا
وکیل کے ذریعے اپیل دائرکرسکتے ہیں نہ حفاظتی ضمانت مل سکتی ہے،ذرائع
سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نوازکووطن واپسی پرفوری گرفتاری کے اہم چیلنج کاسامنا ہے۔
ایکسپریس ٹربیون کے مطابق سابق وزیراعظم، انکی صاحبزادی اوردامادریٹائرڈکیپٹن صفدر نے اپنے وکلاکی ٹیم سے تفصیلی مشاورت کی ہے جس میں انھیں بتایاگیاہے کہ کسی مزید قانونی عمل سے پہلے انھیں حکام کے سامنے سرنڈرکرناپڑے گا۔
مسلم لیگ ن کے سینئررہنما جووکیل بھی ہیں نے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پربتایاکہ نیب کے متعلقہ قوانین کے مطابق بدعنوانی کے ریفرنس میں سزاپانے والے کونہ توگرفتاری کیخلاف حفاظتی ضمانت مل سکتی ہے نہ ہی وہ وکیل کے ذریعے اعلیٰ عدالت میں اپیل دائرکرسکتاہے بلکہ اسے گرفتاری دیکرخوداعلیٰ عدالت میں پیش ہوناپڑتا ہے تاکہ سزاکیخلاف اپیل دائرکرنے اورگرفتاری کیخلاف حکم امتناع کے حصول جیسی قانونی سہولتوں کو بروئے کارلاسکے۔
لیگی رہنماکاکہناہے کہ تمام ترسیاسی بیان بازی ایک طرف مگریہ ایک حقیقت ہے کہ ہماری قیادت نیب سے گرفتاری کے احکامات جاری ہونے پر بہت پریشان ہے۔
ایکسپریس ٹربیون کے مطابق سابق وزیراعظم، انکی صاحبزادی اوردامادریٹائرڈکیپٹن صفدر نے اپنے وکلاکی ٹیم سے تفصیلی مشاورت کی ہے جس میں انھیں بتایاگیاہے کہ کسی مزید قانونی عمل سے پہلے انھیں حکام کے سامنے سرنڈرکرناپڑے گا۔
مسلم لیگ ن کے سینئررہنما جووکیل بھی ہیں نے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پربتایاکہ نیب کے متعلقہ قوانین کے مطابق بدعنوانی کے ریفرنس میں سزاپانے والے کونہ توگرفتاری کیخلاف حفاظتی ضمانت مل سکتی ہے نہ ہی وہ وکیل کے ذریعے اعلیٰ عدالت میں اپیل دائرکرسکتاہے بلکہ اسے گرفتاری دیکرخوداعلیٰ عدالت میں پیش ہوناپڑتا ہے تاکہ سزاکیخلاف اپیل دائرکرنے اورگرفتاری کیخلاف حکم امتناع کے حصول جیسی قانونی سہولتوں کو بروئے کارلاسکے۔
لیگی رہنماکاکہناہے کہ تمام ترسیاسی بیان بازی ایک طرف مگریہ ایک حقیقت ہے کہ ہماری قیادت نیب سے گرفتاری کے احکامات جاری ہونے پر بہت پریشان ہے۔