آبی بحران پانی سے بجلی کی سستی ترین پیداوار میں 12 فیصد کمی

گزشتہ مالی سال 2017-18میں مئی کے دوران ہائیڈل سے18.30فیصد بجلی پیداکی گئی جو سال2016-17کی اسی مدت میں30.17 فیصدرہی تھی

کوئلہ12.12،فرنس19.30،ڈیزل صفر،گیس16.27،ایل این جی23.85،ایٹمی5.41،ہوا2.38، بگاس0.94،سولرسے0.57فیصدبجلی پیداکی گئی۔ فوٹو : فائل

ملک میں پانی کی کمی کے اثرات ظاہر ہونے لگے ہیں اور پانی کی کمی کی وجہ سے سالانہ بنیادوں پر ملک میں ہائیڈل سے پیدا ہونے والی سستی ترین بجلی کی پیداوار میں 12فیصدکے قریب کمی ہوئی ہے۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے اعدادوشمار کے مطابق رواں سال مئی کے دوران ہائیڈل سے 18.30فیصد بجلی پیدا کی گئی جبکہ گزشتہ سال مئی میں ہائیڈل سے بجلی کی پیداوار 30.17 رہی تھی۔ سالانہ بنیادوں پر رواں سال پانی سے بجلی کی پیداوار میں 11.87فیصد کی کمی ہوئی ہے اور اس کی بنیادی وجہ دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی کمی ہے جس کی وجہ سے ارسا صوبوں کے لیے پانی کی فراہمی میں کٹوتی کرتا ہے اور پانی کے اجرا میں کمی سے ہائیڈل کی پیداوار میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔

رواں سال مئی میں کوئلے سے 12.12فیصد بجلی پیدا کی گئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 2.24فیصد رہی تھی۔ سالانہ بنیادوں پر کوئلے سے بجلی کی پیداوار میں 9.88فیصد اضافہ ہواہے اور پنجاب میں کوئلے سے چلنے والے پاورپلانٹس کی وجہ سے کوئلے سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ دیکھنے میں آیاہے مئی 2018 میں ہائی اسپیڈ ڈیزل سے بجلی پیدا نہیں کی گئی اورڈیزل سے بجلی کی پیداوار صفر رہی۔

گزشتہ سال مئی میں ڈیزل سے صرف 3.69 فیصد بجلی پیدا کی گئی تھی۔ فرنس آئل سے رواں سال کے دوران 19.30فیصد جبکہ مئی 2017میں فرنس آئل سے 29.99 فیصد بجلی پیدا کی گئی تھی۔ ایک سال کے دوران فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار میں 10.69 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ اگرچہ فرنس آئل سے بجلی کی پیدوار میں کمی ہوئی ہے تاہم گزشتہ سال فرنس آئل سے 9روپے 40پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی تھی جبکہ رواں سال 12روپے 47پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی ہے۔


سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی کے دستیاب اعداوشمار کے مطابق مئی میں مقامی گیس سے 16.27 فیصد بجلی پیدا کی گئی ہے جبکہ درآمدی ایل این جی پر زیادہ انحصار کیا گیا ہے۔ درآمدی ایل این جی سے 23.85 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔ درآمد ی ایل این جی سے پیدا ہونے والی بجلی کی فی یونٹ قیمت 9روپے 10پیسے فی یونٹ رہی ہے۔

گزشتہ سال کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال کے دوران مقامی گیس /درآمدی ایل این جی سے 25.42 فیصد بجلی پیدا کی گئی تھی۔ سی پی پی اے کے مطابق گزشتہ سال ایٹمی ذرائع سے 4.40 فیصد بجلی پیدا کی گئی جبکہ رواں سال کے دوران ایٹمی ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور رواں سال مئی کے دوران ایٹمی ذرائع سے 5.41فیصد بجلی پیدا کی گئی ہے جس کی فی یونٹ قیمت ایک روپے رہی ہے۔

مئی 2018 میں ہوا سے 2.38 فیصد بجلی پیدا کی گئی اور گزشتہ سال مئی میں ہوا سے صرف 1.91 فیصد بجلی پیدا ہوئی تھی گنے کے پھوک (بگاس ) سے رواں سال کے دوران بجلی کی پیداوار میں گزشتہ سال کی نسبت کوئی اضافہ نہیں ہوا اور بگاس سے 0.94فیصد بجلی پیدا کی گئی ہے جوکہ دعووں کے برعکس بہت کم ہے۔ شمسی توانائی سے گزشتہ سال بجلی کی پیداوار 0.52فیصد تھی جو اس سال 0.57تک ہی پہنچ سکی ہے۔

 
Load Next Story