سپریم کورٹ کے حکم پر آصف زرداری اور فریال تالپور کے نام ای سی ایل میں شامل
عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو 12جولائی کو سپریم کورٹ طلب کرلیا
سپریم کورٹ کے حکم پر وزارت داخلہ نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور سمیت 35 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کردیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے رقوم کی منتقلی ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے جعلی بینک اکاؤنٹس سے فوائد حاصل کرنے کے الزام میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور سمیت 35 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے تمام افراد کو 12 جولائی کو سپریم کورٹ میں طلب کرلیا ہے۔
سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے ان تمام افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرلیے ہیں۔ عدالت نے چیئرمین نیب، چیئرمین ایف بی آر اور ایس ای سی پی کو بھی نوٹسز جاری کیے جب کہ تمام افراد کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے آئی جی سندھ کو بھی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
تحریری حکم نامے کے مطابق جن دیگر افراد نے بینک اکاؤنٹس سے فوائد حاصل کیے ان میں طارق سلطان، ارم عقیل، محمد اشرف، اقبال آرائیں، محمد عمیر، عدنان جاوید، قاسم علی، انورمجید، عبدالغنی مجید، اسلم مسعود، عارف خان، نورین سلطان، کرن امان، نصیر عبداللہ لوتھہ، محمد اقبال خان نوری اور اعظم وزیر خان شامل ہیں۔
حکم نامے کے مطابق جن کمپنیوں نے جعلی اکاؤنٹس میں رقوم جمع کرا رکھی تھیں ان میں انصاری شوگر مل، اومنی پولیمر پیکجز، پاک ایتھانول، چیمبڑ شوگر مل، ایگروفارم، پارتھینان، اے ون انٹرنیشنل، لکی انٹرنیشنل، لاجسٹک ٹریڈنگ، رائل انٹرنیشنل اور عمیر ایسوسی ایٹس شامل ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے رقوم کی منتقلی ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے جعلی بینک اکاؤنٹس سے فوائد حاصل کرنے کے الزام میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور سمیت 35 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے تمام افراد کو 12 جولائی کو سپریم کورٹ میں طلب کرلیا ہے۔
آئی جی سندھ کو تمام افراد کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت
سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے ان تمام افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرلیے ہیں۔ عدالت نے چیئرمین نیب، چیئرمین ایف بی آر اور ایس ای سی پی کو بھی نوٹسز جاری کیے جب کہ تمام افراد کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے آئی جی سندھ کو بھی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
تحریری حکم نامے کے مطابق جن دیگر افراد نے بینک اکاؤنٹس سے فوائد حاصل کیے ان میں طارق سلطان، ارم عقیل، محمد اشرف، اقبال آرائیں، محمد عمیر، عدنان جاوید، قاسم علی، انورمجید، عبدالغنی مجید، اسلم مسعود، عارف خان، نورین سلطان، کرن امان، نصیر عبداللہ لوتھہ، محمد اقبال خان نوری اور اعظم وزیر خان شامل ہیں۔
حکم نامے کے مطابق جن کمپنیوں نے جعلی اکاؤنٹس میں رقوم جمع کرا رکھی تھیں ان میں انصاری شوگر مل، اومنی پولیمر پیکجز، پاک ایتھانول، چیمبڑ شوگر مل، ایگروفارم، پارتھینان، اے ون انٹرنیشنل، لکی انٹرنیشنل، لاجسٹک ٹریڈنگ، رائل انٹرنیشنل اور عمیر ایسوسی ایٹس شامل ہیں۔