شریف برادران نے کروڑوں ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی رحمان ملک

لکھ کر دینے کے لئے تیار ہوں کہ اگلی حکومت پیپلز پارٹی ہی اپنے اتحادیوں کے ساتھ بنائے گی، رحمان ملک

شریف برادران کے خلاف اسی طرح ٹرائل ہو جس طرح بے نظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کے خلاف ہوا، رحمان ملک۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک نے کہا ہے کہ شریف برادران نے کروڑوں ڈالروں کی منی لانڈرنگ کی اورانہیں جھوٹوں کا آئی جی کہنے والوں میں ہمت ہے تو عدالت جائیں اور اگروہ سچ ثابت نہ کرسکے تو سیاست چھوڑ دیں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران رحمان ملک نے کہا کہ پیپلز پارٹی جب کوئی حقیقت عوام کو بتانا چاہتی ہے،تو اس کا گلا گھونٹ دیا جاتا ہے، اس کے خلاف حکم امتناعی لے لیا جاتا ہے اور پیپلز پارٹی کے خلاف فوراً کارروائیاں ہوتی ہیں۔ گزشتہ روز انہوں نے ٹیپس کی بات کی تو الیکشن کمیشن کے پاس سے حکم امتناعی لے آئے، وہ شریف برادران کے خلاف منی لانڈرنگ کے جو ثبوت پیش کررہے ہیں، اگروہ سچ ثابت نہ کرسکے تو سیاست چھوڑ دیں گے۔ شریف برادران کہتے ہیں کہ وہ لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ اپنی لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے۔


سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ شریف خاندان نے 15 سال قبل کروڑوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی جس کے لئے انہوں نے اسحاق ڈاراوران کے خاندان کے دیگر افراد کو استعمال کیا۔ شریف خاندان نے ان کے ناموں پر پاکستان میں بینک اکاؤنٹ کھولے اور جہاں ان کی مرضی کے بغیر پاکستانی کرنسی کو امریکی ڈالر میں تبدیل کیا اور انہیں بیرون ملک بھجوائے۔ اس بارے میں اسحاق ڈار کے اپنے ہاتھ سے لکھے بیان حلفی، موسیٰ غنی کے حلف نامے میں تفصیل سے ذکر ہے اور یہ تمام بیانات بین الاقوامی طور پر تصدیق شدہ ہیں۔

رحمان ملک نے کہا کہ شریف خاندان نے ناصرف کروڑوں ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی بلکہ ان تمام افراد کے ساتھ دھوکا بھی کیا، ان کے جعلی دستخط کے ذریعے رقم کی لین دین کی گئی اسی وجہ سے سعودی شہری موسیٰ غنی کو ایک سال جیل میں گزارنے پڑے۔ انہوں نے کہا کہ لندن میں ان کی املاک برطانوی عدالت نے سیل کی تھی جسے انہوں نے رقم کی ادائیگی کے بعد دوبارہ حاصل کی تھی۔

رحمان ملک نے مزید کہا کہ بے نظیر بھٹو کو سزا دلوانے کےلئے ملک قیوم اور شہباز شریف کے درمیان ہونے والی گفتگو کے آڈیو ٹیپس منظر عام پر آنے کے باوجود سیف الرحمان اور شریف برادران سمیت 5 افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بہت اچھے کام کئے ہیں لیکن شاید یہ وہ کیس نہیں جس میں ان کی نیک نامی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران اپنی پیٹیشن مافیا کے ذریعے وڈیو اور آڈیو ٹیپس پر حکم امتناعی کے ماہر ہیں لیکن وہ دستاویزات اور ان کی زبان بندی پر حکم امتناعی نہیں لاسکتے، شہباز شریف انہیں جھوٹوں کا آئی جی کہتے ہیں تو اب انہیں جھوٹا ثابت کرکے دکھائیں۔ وہ کسی بھی عدالت میں انہیں گھسیٹے وہ کسی بھی وکیل کے بغیر وضاحت کریں گے۔ وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ شریف برادران کے خلاف اسی طرح ٹرائل ہو جس طرح بے نظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کے خلاف ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وہ لکھ کر دینے کے لئے تیار ہیں کہ اگلی حکومت پیپلز پارٹی ہی اپنے اتحادیوں کے ساتھ بنائے گی۔
Load Next Story