سیمی فائنلز کھیلنے میں انگلینڈ کا کروشیا پر پلڑا بھاری

2بار موقع ملا،ٹیم کو1بار فائنل میں رسائی اور ٹرافی جیتنے کا بھی اعزاز حاصل

ورلڈ کپ 1998کی نمبر3کروشین فٹبال ٹیم اب دوسرا فائنل4میچ کھیلے گی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

سیمی فائنلز کھیلنے میں انگلینڈ کا کروشیا پر پلڑا بھاری ہے۔

انگلینڈ نے پہلا سیمی فائنل اپنے ملک میں 1966 میں منعقد ہونے والے ورلڈ کپ میں کھیلاتھا، یہ میچ ویمبلے اسٹیڈیم میں 90 ہزار سے زائد شائقین کے سامنے کھیلا گیا جس میں بابی چارلٹن نے پہلے ہاف میں گول کیا، پھر وقفے کے بعد ایک اور گول کرکے پرتگال کیخلاف ٹیم کو 2-0 کی برتری دلادی تھی، اگرچہ 82 ویں منٹ میں پرتگال نے پنالٹی پر خسارہ کم کیا مگر میزبان سائیڈ فائنل میں پہنچ گئی، جہاں اس کا مقابلہ مغربی جرمنی سے ہوا جسے پنالٹیز پر 4-2 سے زیر کرکے انگلش ٹیم نے پہلی اور اب تک کی واحد میگا ٹرافی اپنے ہاتھوں میں اٹھائی۔

تھری لائنز کی عرفیت رکھنے والی انگلش ٹیم اگلی بار سیمی فائنل میں 1990 کے ورلڈ کپ میں پہنچی، اس وقت بھی اس کا سامنا مغربی جرمنی سے ہوا، پہلا ہاف بغیر کسی گول کے برابر رہا، وقفے کے بعد آندریس بریہم نے جرمنی کو سبقت دلائی جس کا گیری لنکر نے 80 ویں منٹ میں خاتمہ کیا،اس کے بعد مقابلہ اضافی وقت میں گیا مگر وہاں پر بھی بریک تھرو نہ ہونے سے اس بار بھی پنالٹیز کا سہارا لیا گیا جس میں ویسٹ جرمنی فاتح رہا۔


کروشیا 1990 کی دہائی کے آغاز میں یوگوسلاویہ سے علیحدگی کے بعد آزاد ریاست بنا اور 1998 میں ورلڈ کپ میں پہلی شرکت کی، اس نے ڈیبیو پر ہی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔ ابتدائی رائونڈ میں وہ ارجنٹائن سے پیچھے دوسرے نمبر پر رہا،لاسٹ 16 میں سوکیر کی پنالٹی پر رومانیہ کو زیر کیا اور پھر کوارٹر فائنل میں جرمنی کو 3-0 سے حیران کردیا۔

سیمی فائنل میں بھی کروشیا کی گولڈن جنریشن نے دوسرے ہاف کے آغاز میں ہی 1-0 کی برتری حاصل کرلی، اس بار بھی گیند کو جال میں سوکیر نے پھینکا جوان کا ایونٹ میں پانچواں گول تھا، مگر لیلیان تھورام نے2 گولز کرکے میزبان فرانس کو فائنل میں پہنچادیا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کے پورے انٹرنیشنل کیریئر میں بس یہی 2گولز ہی رہے۔ فرانس نے برازیل کو شکست دیکرپہلی بار چیمپئن بننے کا اعزاز پایا تھا، کروشیا کی ٹیم نیدرلینڈز کو 2-1 سے قابو کرکے تیسرے نمبر پر رہی تھی۔ آزادی سے قبل کروشیا یوگوسلاویہ کا حصہ تھا جس نے2 مرتبہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی تھی۔

 
Load Next Story