سالانہ ترسیلات زر 20 ارب ڈالر تک نہ پہنچ سکیں
بیرون ملک مقیم پاکستانی کارکنوں نے 2017-18میں1.4فیصدکے معمولی اضافے سے 19.62ارب ڈالر وطن بھجوائے
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات جیسی اہم لیبر مارکیٹس سے رقوم کی آمد کم ہونے کی وجہ سے سالانہ ترسیلات زر 20ارب ڈالر تک نہ پہنچ سکیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جون 2018 میں کارکنوں کی ترسیلات زر کی مالیت1ارب 59کروڑ 44لاکھ 10 ہزار ڈالر رہیں جو مئی 2018 میں 1 ارب 77کروڑ12لاکھ 10 ہزار ڈالر کی آمد سے 9.98 فیصد اور جون 2017 میں 1ارب 84کروڑ2لاکھ40 ہزار ڈالر کی آمد سے 13.36 فیصد کم ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق جون 2018 میں سعودی عرب سے سال بہ سال رقوم کی آمد 43 کروڑ 80 لاکھ 70 ہزارڈالر سے 10کروڑ14لاکھ60 ہزار ڈالر گھٹ کر 33کروڑ 66 لاکھ 10ہزار ڈالر، متحدہ عرب امارات سے41 کروڑ 42 لاکھ 50ہزار سے 7کروڑ37لاکھ ڈالر کم ہو کر 34 کروڑ 5 لاکھ 50 ہزار ڈالر، امریکا سے 26 کروڑ 55لاکھ 20 ہزار ڈالر سے 1کروڑ67لاکھ30ہزار ڈالرگھٹ کر 24 کروڑ 87 لاکھ 90 ہزار ڈالر، برطانیہ سے 25 کروڑ 25 لاکھ ڈالرسے 74لاکھ ڈالر گھٹ کر 24 کروڑ 51 لاکھ ڈالر اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ملکوں بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان سے رقوم کی آمد23کروڑ28لاکھ90ہزارڈالر سے 6 کروڑ 93 لاکھ 60ہزار ڈالر گھٹ کر16کروڑ 35 لاکھ 30 ہزار ڈالر رہ گئیں۔
گزشتہ ماہ صرف یورپی یونین کے ملکوں سے رقوم کی آمد 5 کروڑ 69 لاکھ 70 ہزار ڈالر سے 51لاکھ70ہزار ڈالر بڑھ کر 6 کروڑ21لاکھ 40 ہزار ڈالر اور ملائشیا، ناروے، سوئٹزر لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان و دیگر ملکوں سے آنے والی ترسیلات زر مجموعی طور پر بڑھ کر 19 کروڑ 76لاکھ 90ہزار ڈالر رہیں جبکہ جون 2017 میں ان ملکوں سے 18کروڑ 40 ہزار ڈالر موصول ہوئے تھے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جون 2018 میں کارکنوں کی ترسیلات زر کی مالیت1ارب 59کروڑ 44لاکھ 10 ہزار ڈالر رہیں جو مئی 2018 میں 1 ارب 77کروڑ12لاکھ 10 ہزار ڈالر کی آمد سے 9.98 فیصد اور جون 2017 میں 1ارب 84کروڑ2لاکھ40 ہزار ڈالر کی آمد سے 13.36 فیصد کم ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق جون 2018 میں سعودی عرب سے سال بہ سال رقوم کی آمد 43 کروڑ 80 لاکھ 70 ہزارڈالر سے 10کروڑ14لاکھ60 ہزار ڈالر گھٹ کر 33کروڑ 66 لاکھ 10ہزار ڈالر، متحدہ عرب امارات سے41 کروڑ 42 لاکھ 50ہزار سے 7کروڑ37لاکھ ڈالر کم ہو کر 34 کروڑ 5 لاکھ 50 ہزار ڈالر، امریکا سے 26 کروڑ 55لاکھ 20 ہزار ڈالر سے 1کروڑ67لاکھ30ہزار ڈالرگھٹ کر 24 کروڑ 87 لاکھ 90 ہزار ڈالر، برطانیہ سے 25 کروڑ 25 لاکھ ڈالرسے 74لاکھ ڈالر گھٹ کر 24 کروڑ 51 لاکھ ڈالر اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ملکوں بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان سے رقوم کی آمد23کروڑ28لاکھ90ہزارڈالر سے 6 کروڑ 93 لاکھ 60ہزار ڈالر گھٹ کر16کروڑ 35 لاکھ 30 ہزار ڈالر رہ گئیں۔
گزشتہ ماہ صرف یورپی یونین کے ملکوں سے رقوم کی آمد 5 کروڑ 69 لاکھ 70 ہزار ڈالر سے 51لاکھ70ہزار ڈالر بڑھ کر 6 کروڑ21لاکھ 40 ہزار ڈالر اور ملائشیا، ناروے، سوئٹزر لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان و دیگر ملکوں سے آنے والی ترسیلات زر مجموعی طور پر بڑھ کر 19 کروڑ 76لاکھ 90ہزار ڈالر رہیں جبکہ جون 2017 میں ان ملکوں سے 18کروڑ 40 ہزار ڈالر موصول ہوئے تھے۔