نواز شریف کے استقبال میں رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں سعد رفیق
ہمارے ساتھ ایسا نہ کریں کہ جس سے ملک کے حالات خراب ہوں، ایاز صادق کی وزیراعلیٰ پنجاب کو وارننگ
سابق وفاقی وزیر سعد رفیق نے کارکنوں کی گرفتاریوں کے ردعمل میں کہا ہے کہ نواز شریف کے استقبال میں رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سعد رفیق نے لیگی کارکنوں کی گرفتاریوں پر ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس میں اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کے استقبال میں رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں اور ہمارے کارکنوں کی گرفتاریاں بند کی جائیں، کارکن مشتعل ہو گئے تو انہیں کون کنٹرول کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آتی سیاسی ورکرز کو گرفتار کرنے کے احکامات کس نے دیئے، آزادی اظہار رائے پر کوئی پابندی نہیں لگا سکتا۔
سعد رفیق نے انتظامیہ سے کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دوپہر تک کارکن رہا نہ کیے گئے تو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے گھر کے دروازے توڑ کر کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا ہے اور اگر کوئی کارکن نہیں ملتا تو اس کے گھر والوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ جنہیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے لیگی کارکنوں کی گرفتاریوں کا ذمہ دار وزیراعلیٰ پنجاب کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جانب داری کا واضح مظاہرہ کر رہے ہیں، اس کے لیے نہ تو تاریخ انہیں معاف کرے گی اور نہ لیگی کارکن آپ کو کبھی معاف کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو مجھے گرفتار کرکے دکھائیں یا پھر ہمارے کارکنوں کو رہا کریں۔
ایاز صادق نے وزیراعلیٰ پنجاب کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنا 13 تاریخ کا مشن ضرور پورا کریں گے، ہمارے ساتھ ایسا نہ کریں کہ جس سے ملک کے حالات خراب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کوئی مارشل لا نہیں لگا ہوا بلکہ سول گورنمنٹ ہے اور آپ نے بھی کچھ دنوں میں چلے جانا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سعد رفیق نے لیگی کارکنوں کی گرفتاریوں پر ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس میں اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کے استقبال میں رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں اور ہمارے کارکنوں کی گرفتاریاں بند کی جائیں، کارکن مشتعل ہو گئے تو انہیں کون کنٹرول کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آتی سیاسی ورکرز کو گرفتار کرنے کے احکامات کس نے دیئے، آزادی اظہار رائے پر کوئی پابندی نہیں لگا سکتا۔
سعد رفیق نے انتظامیہ سے کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دوپہر تک کارکن رہا نہ کیے گئے تو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے گھر کے دروازے توڑ کر کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا ہے اور اگر کوئی کارکن نہیں ملتا تو اس کے گھر والوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ جنہیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے لیگی کارکنوں کی گرفتاریوں کا ذمہ دار وزیراعلیٰ پنجاب کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جانب داری کا واضح مظاہرہ کر رہے ہیں، اس کے لیے نہ تو تاریخ انہیں معاف کرے گی اور نہ لیگی کارکن آپ کو کبھی معاف کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو مجھے گرفتار کرکے دکھائیں یا پھر ہمارے کارکنوں کو رہا کریں۔
ایاز صادق نے وزیراعلیٰ پنجاب کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنا 13 تاریخ کا مشن ضرور پورا کریں گے، ہمارے ساتھ ایسا نہ کریں کہ جس سے ملک کے حالات خراب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کوئی مارشل لا نہیں لگا ہوا بلکہ سول گورنمنٹ ہے اور آپ نے بھی کچھ دنوں میں چلے جانا ہے۔