سپریم کورٹ نے نجی میڈیکل کالجز میں داخلوں پر پابندی لگادی

یونی فارم پالیسی نہ ہونے تک داخلے بند رہیں گے، چیف جسٹس ثاقب نثار

یونی فارم پالیسی نہ ہونے تک داخلے بند رہیں گے، چیف جسٹس ثاقب نثار۔ فوٹو: فائل

سپریم کور ٹ نے نجی میڈیکل کالجز کے داخلوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونی فارم پالیسی نہ ہونے تک داخلے بند رہیں گے۔

سپریم کورٹ میں نجی میڈیکل کالجز فیس اسٹرکچر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ میڈیکل کالجز میں ایڈمیشن سسٹم کا مرکزی نظام بنانا ہے، موجودہ ایڈمیشن نظام میں سقم ہیں، عدالت نے واضح کردیا ہے کہ میڈیکل کالجز میں فیس 8 لاکھ پچاس ہزار سے زائد نہیں ہوگی، ایڈمیشن فیس پر مناسب نفع ہونا چاہیے۔


چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ یہ عدالتی کارروائی کسی میڈیکل کالج کیخلاف نہیں، عوامی مفاد کے تحت اس کیس کو دیکھ رہے ہیں، ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے 745ملین روپے میڈیکل کالجز سے ریکور کرکے طالب علموں کو واپس کیے، ریکور کی گئی 745 ملین کی رقم گزشتہ سال فیس کی مد میں لی گئی تھی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ میڈیکل کالجز میں ایڈمیشن پر پابندی ہے، جب تک عدالتی حکم واپس نہ ہو داخلے نہیں ہوں گے، عدالتی کارروائی میڈیکل کے شعبے کے لیے بڑی مفید ثابت ہوگی جب کہ یونی فارم پالیسی نہ ہونے تک داخلے بند رہیں گے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 23 جولائی تک ملتوی کردی۔
Load Next Story