تربیتی کیمپ بولرز کو بیٹنگ کا سبق پڑھایا جانے لگا

جنید، عرفان،وہاب، احسان عادل، اسد، سعید اور عبد الرحمان فٹ ورک بہتر بنانے کیلیے کوشاں رہے.

ایبٹ آباد: فاسٹ بولر محمد عرفان اور اسپنر عبدالرحمان تربیتی کیمپ میں بیٹنگ پریکٹس کے بعد پویلین واپس لوٹ رہے ہیں ۔ فوٹو : آئی این پی

چیمپئنز ٹرافی کا آخری ایڈیشن دیکھتے ہوئے پہلی ٹائٹل فتح کیلیے پاکستان کی بھوک تیز ہوگئی۔

مضبوط حریفوں کا شکار کرنے کیلیے تیاریاں چوتھے روز بھی جاری رہیں،وسیم اکرم اور جاوید میانداد کے سیشنز مکمل ہونے کے بعد تربیتی کیمپ کی کمانڈ ڈیو واٹمور نے سنبھال لی، مینجمنٹ ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے خوف میں مبتلا ہے، اسی وجہ سے بولرزکو بھی بیٹنگ کا سبق پڑھایا جانے لگا، جنید خان، محمد عرفان،وہاب ریاض، احسان عادل، اسد علی، سعید اجمل اور عبد الرحمان فٹ ورک بہتر بنانے اور گیپ میں اسٹروک کھیل کر رنز بنانے کی بھرپور مشق کرتے رہے۔ دوسری طرف شعیب ملک، اسد شفیق اور ناصر جمشید کے سوا دیگر بیٹسمین جم ٹریننگ میں مصروف رہے۔

دریں اثنا سعید اجمل کا کہنا ہے کہ ابتدا میں وکٹیں جلد گرنے پر لوئرآرڈر کو بھی اہم کردار ادا کرنا پڑ سکتا ہے، کامیابی کیلیے ہر کھلاڑی کو پرفارم کرنے کیلیے تیار رہنا ہوگا، انگلینڈ میں گیند کا ٹرن کم اور باؤنس زیادہ ہوگا، ایبٹ آباد کی پچز پر ایسی ہی کنڈیشنز میں بولنگ پریکٹس سے ہوم ورک مکمل کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کیلیے قومی کرکٹ ٹیم کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہورہی ہیں، ایبٹ آباد اسٹیڈیم میں وسیم اکرم اور جاوید میانداد کے کھلاڑیوں کے ساتھ سیشن مکمل ہو گئے۔

گذشتہ روزڈیو واٹمورنے مکمل طور پر کمان سنبھال لی، ابتدائی تین روز زیادہ وقت پریکٹس میں صرف کرنے والے کپتان مصباح الحق،محمد حفیظ ، کامران اکمل اور عمر امین سمیت چند پلیئرز نے جم ٹریننگ اور آرام کو ترجیح دی،ہیڈ کوچ نے وکٹوں کے پیچھے اور کور میں کھڑے ہوکر اسد شفیق کا ایک ایک اسٹروک چیک کرتے ہوئے ہاتھوں کے اشاروں سے تکنیکی خامیوں کی نشاندہی کی اور مشورے دیے ، شعیب ملک اور ناصر جمشید بھی خصوصی توجہ کا مرکز بنے، میدان کی اندر اور ایک طرف لگائے گئے نیٹس میں بولرز کو بیٹنگ کا سبق پڑھایا گیا۔

جنید خان، محمد عرفان،وہاب ریاض، احسان عادل، اسد علی، سعید اجمل اور عبد الرحمان فٹ ورک بہتر بنانے اور گیپ میں اسٹروک کھیل کر رنز لینے کی مشق کرتے رہے، عبدالرحمان کی ٹائمنگ اور سعید اجمل کے کٹ شاٹس خاصے متاثر کن تھے، فیلڈنگ کوچ جولین فاؤنٹین نے بھی فیلڈنگ ڈرلز کرائیں ، زیادہ تر توجہ تھرو اوررن آؤٹ پریکٹس پر رہی، دراز قامت کی وجہ سے جھکنے میں دشواری محسوس کرنے والے محمد عرفان خاص طور پر توجہ کا مرکز تھے۔




اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید اجمل نے کہاکہ کوچز اور مینجمنٹ نے بیٹنگ میں ٹیل اینڈرز کا کردار اہم سمجھتے ہوئے بھرپور پریکٹس کرانے کا فیصلہ کیا،انگلینڈ میں وکٹیں فلیٹ ہوئیں تو ہماری بیٹنگ لائن کو بھی کوئی پریشانی نہیں ہوگی، البتہ کسی میچ میں حالات مختلف ہوئے تو ابتدا میں وکٹیں جلد گرنے پر لوئرآرڈر کو بھی اہم کردار ادا کرنا پڑ سکتا ہے، انھوں نے کہا کہ ٹیل اینڈرز میں سے چند ایک پلیئرز بھی15سے 20 رنز کی اننگز کھیل گئے تو ایک اچھا مجموعہ تشکیل دینے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

اسی پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے ایبٹ آباد کی سیمنگ کنڈیشنز میں باؤنسی وکٹوں پربولرز کی بیٹنگ بہتر بنانے پر بھی پوری توجہ دی گئی، انھوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کے آخری ایڈیشن میں پاکستان کو پہلی فتح کی بھوک مٹانا ہے تو حریف ٹیموں کا شکار کرنے کیلیے ہر کھلاڑی کو کردارادا کرنا ہوگا،اپنے مقصد کو پیش نظر رکھتے ہوئے کسی شعبے کو نظر انداز کرنے کے بجائے ترکش میں موجود ہر تیر کونشانے پر بٹھانے کیلیے ہر ممکن تیاری کرہے ہیں ، انھوں نے کہا کہ کرکٹ کسی بھی طرز کی ہو ،اسپنرز کا کردار کوئی ٹیم نظر انداز نہیں کرسکتی۔

مجھے تو بولنگ ہی اہم موقع پر کرنا ہوتی ہے، آخری اوورز میں ذمہ داری زیادہ بڑھ جاتی ہے،بیشتر ٹیمیں میری بولنگ کو سمجھنے کیلیے ہوم ورک کرتی رہتی ہیں تاہم میں کسی نئی ورائٹی کو متعارف کرانے کے بجائے ویڈیوز کی مدد سے بیٹسمینوں کی تکنیکی خوبیوں ، خامیوں اور فیورٹ اسٹروکس کو نظر میں رکھتے ہوئے حکمت عملی وضع کررہا ہوں،حریف کی نفسیات کو سامنے رکھتے ہوئے مختلف حربے آزما کر وکٹیں حاصل کرنے کی کوشش کروں گا،انھوں نے کہا کہ ون ڈے کرکٹ میں نپی تلی بولنگ کے ذریعے رنز روک کر ہی بیٹسمین کو غلط اسٹروک کھیلنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے۔

انگلینڈ کی پچز فلیٹ ہونے کی صورت میں پرفارمنس متاثر ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ جنید خان اور محمد عرفان ٹاپ آرڈر کی2 وکٹیں بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں تو محمد حفیظ اور عبدالرحمان کے ساتھ مل کر حریف بیٹنگ لائن پر باآسانی قابو پا سکتا ہوں، خوش قسمتی سے ایبٹ آباد میں ایسی پچز میسر آئیں جہاں گیند کا ٹرن کم مگر باؤنس زیادہ ہے،پریکٹس کے دوران سلو بولرز کو اپنی لینتھ پرکام کرنے کا موقع ملا، یہاں حاصل ہونے والا تجربہ انگلینڈ کی پچز پر کارکردگی بہتر بنانے میں خاصا معاون ثابت ہوگا،کنڈیشز جیسی بھی ہوں پرفارم کرکے ٹائٹل قوم کی جھولی میں ڈالنے کی بھرپور کوشش کرینگے، سعید اجمل نے کہا کہ فٹنس کے حولے سے کوئی مسئلہ نہیں، پیٹ کی تکلیف ادویات سے ہی ٹھیک ہوچکی، کیمپ کے دوران سخت محنت کی، اب انگلینڈ میں ایک بار پھر ڈاکٹر سے معائنہ کراؤں گا۔
Load Next Story