کیون پیٹرسن کی انگلش ٹیسٹ اسکواڈ سے بھی چھٹی
اسٹار بیٹسمین کی یو ٹیوب پر معافی اور تمام فارمیٹس کیلیے دستیابی کی آفر بھی رائیگاں۔
انگلینڈ نے ٹیکسٹ تنازع میں کیون پیٹرسن کی جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ سے چھٹی کردی، اسٹار بیٹسمین کی یو ٹیوب پر معافی اور تمام فارمیٹس کیلیے دستیابی بھی کام نہیں آئی، کرکٹ کیریئر ہی دائو پر لگ گیا، انگلش کرکٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر ہیو مورس کا کہنا ہے کہ ہم نے کرکٹرکو معاملے کے حل کیلیے پورا موقع دیا مگر ایسا ہو نہیں سکا۔
تفصیلات کے مطابق کیون پیٹرسن اور انگلش ٹیم مینجمنٹ و بورڈ کے درمیان تنازع کا ڈراپ سین ہوگیا، اسٹار بیٹسمین کو دوسرے ٹیسٹ میں شاندار پرفارمنس کے باوجود لارڈز ٹیسٹ سے ڈراپ کردیا گیا ہے۔ کیون پیٹرسن پر الزام ہے کہ انھوں نے دوسرے ٹیسٹ کے دوران حریف سائیڈ جنوبی افریقہ کے کئی کھلاڑیوں کو اپنے کپتان اینڈریو اسٹروس اور کوچ اینڈی فلاور کے بارے میں توہین آمیز ایس ایم ایس بھیجے۔
اتوار کی صبح پیٹرسن نے تیزی سے بگڑتے معاملات کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے یو ٹیوب پر اپنی ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں انھوں نے دوسرے ٹیسٹ کے اختتام پر اپنی پریس کانفرنس پر معافی مانگی جس میں انھوں نے تیسرے ٹیسٹ کے بعد پانچ روزہ فارمیٹ سے بھی ریٹائر ہونے کی دھمکی دی تھی، اسی ویڈیو میں انھوں نے ون ڈے ریٹائرمنٹ واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے اپنی تمام فارمیٹس کیلیے دستیابی بھی ظاہر کی مگر اس میں متنازع ٹیکسٹ میسیجز کا کوئی ذکر نہیں تھا۔
انگلش کرکٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر ہیو مورس نے کہا کہ گذشتہ ہفتے کے دوران ہماری کیون پیٹرسن اور اس کے مشیروں سے کافی میٹنگز ہوئیں جمعے کو اینڈریو اسٹروس اور اینڈی فلاور نے بھی ان سے ملاقات کی، ان تعمیری میٹنگز میں ہم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پیٹرسن کے دوبارہ انگلش ڈریسنگ روم میں گھل ملنے کیلیے کچھ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، جس میں ایک یہ بھی تھا کہ پیٹرسن شائقین کے سامنے اس بات کا اعتراف کرتے کہ انھوں نے اسٹروس اور فلاور کے بارے میں جنوبی افریقی ٹیم کو کوئی توہین آمیز پیغامات نہیں بھیجے مگر ایسا نہیں ہوسکا، واضح رہے کہ پیٹرسن کی جگہ تیسرے لارڈز ٹیسٹ کیلیے جونی بیئراسٹو کو منتخب کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کیون پیٹرسن اور انگلش ٹیم مینجمنٹ و بورڈ کے درمیان تنازع کا ڈراپ سین ہوگیا، اسٹار بیٹسمین کو دوسرے ٹیسٹ میں شاندار پرفارمنس کے باوجود لارڈز ٹیسٹ سے ڈراپ کردیا گیا ہے۔ کیون پیٹرسن پر الزام ہے کہ انھوں نے دوسرے ٹیسٹ کے دوران حریف سائیڈ جنوبی افریقہ کے کئی کھلاڑیوں کو اپنے کپتان اینڈریو اسٹروس اور کوچ اینڈی فلاور کے بارے میں توہین آمیز ایس ایم ایس بھیجے۔
اتوار کی صبح پیٹرسن نے تیزی سے بگڑتے معاملات کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے یو ٹیوب پر اپنی ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں انھوں نے دوسرے ٹیسٹ کے اختتام پر اپنی پریس کانفرنس پر معافی مانگی جس میں انھوں نے تیسرے ٹیسٹ کے بعد پانچ روزہ فارمیٹ سے بھی ریٹائر ہونے کی دھمکی دی تھی، اسی ویڈیو میں انھوں نے ون ڈے ریٹائرمنٹ واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے اپنی تمام فارمیٹس کیلیے دستیابی بھی ظاہر کی مگر اس میں متنازع ٹیکسٹ میسیجز کا کوئی ذکر نہیں تھا۔
انگلش کرکٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر ہیو مورس نے کہا کہ گذشتہ ہفتے کے دوران ہماری کیون پیٹرسن اور اس کے مشیروں سے کافی میٹنگز ہوئیں جمعے کو اینڈریو اسٹروس اور اینڈی فلاور نے بھی ان سے ملاقات کی، ان تعمیری میٹنگز میں ہم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پیٹرسن کے دوبارہ انگلش ڈریسنگ روم میں گھل ملنے کیلیے کچھ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، جس میں ایک یہ بھی تھا کہ پیٹرسن شائقین کے سامنے اس بات کا اعتراف کرتے کہ انھوں نے اسٹروس اور فلاور کے بارے میں جنوبی افریقی ٹیم کو کوئی توہین آمیز پیغامات نہیں بھیجے مگر ایسا نہیں ہوسکا، واضح رہے کہ پیٹرسن کی جگہ تیسرے لارڈز ٹیسٹ کیلیے جونی بیئراسٹو کو منتخب کیا گیا ہے۔