مشرف فرار کیسوزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد کیخلاف کارروائی سے معذوری ظاہر کردی

کسی سیکریٹری یا وزیر اعظم کو اختیار نہیں کہ عدالتی حکم پر رائے مانگے، حکم پر عمل ہونا چاہیے، جسٹس شوکت صدیقی

کسی سیکریٹری یا وزیر اعظم کو اختیار نہیں کہ عدالتی حکم پر رائے مانگے، حکم پر عمل ہونا چاہیے، جسٹس شوکت صدیقی. فوٹو فائل

وزارت داخلہ نے پرویز مشرف فرار کیس میں آئی جی اسلام آباد بن یامین کے خلاف کارروائی سے معذوری ظاہر کردی ہے۔


جسٹس شوکت عیزی صدیقی کی سربراہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے کیس کی سماعتت کی، سماعت کے دوران سیکریٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی اسلام آباد گریڈ 21 کے افسر ہیں وزارت داخلہ ان کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتی، انہوں نے کہا کہ سول سروس ایکٹ کے تحت آئی جی کے خلاف کارروائی وزیر اعظم کی اجازت سے ہی شروع ہو سکتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ معاملہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھجوا دیا ہے اور 3 اعلی سرکاری افسران پر مشتمل پینل بھی تجویز کیا ہے۔

اس موقع پر جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد پولیس وزارت داخلہ کے ماتحت ہے جنہوں نے سابق صدر کو فرار ہونے میں مدد کی ان کے خلاف مقدمے درج نہیں کیے گئے، کیا ان افراد کے خلاف کارروائی کے لیے بھی وزیراعظم کی منظوری لینا ہو گی، انہوں نے کہا کہ کسی معاملے کو لٹکانا ہو تو وزارت قانون کو بھجوا دیا جاتا ہے، کسی سیکریٹری یا وزیراعظم کو اختیار نہیں کہ عدالتی حکم پر رائے مانگے، حکم پر عمل ہونا چاہیے، عدالت التوا کا مقصد جانتی ہے، آپ لوگ چاہتے ہیں کسی طرح الیکشن گزر جائیں،عدالت نے کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کردی۔

Recommended Stories

Load Next Story