نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی چیئرمین نیب
رکاوٹ ڈالنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی ہو گی، وزارت دفاع نے نیب ٹیم کو لاہور ایئرپورٹ کے ایپرن تک جانے کی اجازت دیدی
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے عدالت سے سزا یافتہ نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتار کیا جائے گا جب کہ اس میں رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔
چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کے فیصلے اور وارنٹ گرفتاری پر قانون کے مطابق عمل یقینی بنایا جائے گا اور اس سلسلے میں قانون کی خلاف ورزی اور گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
علاوہ ازیں وزارت دفاع نے نیب ٹیم کو لاہور ایئرپورٹ کے ایپرن تک جانے کی اجازت دے دی ہے۔ نیب ٹیم طیارے کی آمد سے ایک گھنٹہ قبل ایئرپورٹ پر موجود ہو گی۔ طیارہ اترتے ہی نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتار کر کے نیب ٹیم دونوں کے پاسپورٹ لے کر امیگریشن کرائے گی اور پھرہیلی کاپٹر سے انہیں اسلام آباد لے جایا جائے گا۔
اس سلسلے میں نیب نے دو ہیلی کاپٹروں کا انتظام کر لیا ہے۔ ایک ہیلی کاپٹر لاہور اور دوسرا اسلام آباد ایئر پورٹ پر تیار رہے گا۔ نواز شریف بحیثیت وزیر اعظم جو ہیلی کاپٹر استعمال کرتے رہے ہیں، اسی میں انہیں جیل لے جایا جائیگا۔
ذرائع کے مطابق نیب نے ہیلی کاپٹرز کیلیے وزارت داخلہ کو درخواست کی تھی، وزارت داخلہ کے پاس ہیلی کاپٹر نہ ہونے کی وجہ سے کابینہ ڈویژن نے وزیراعظم کیلیے مختص ہیلی کاپٹر دیدیے۔
چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کے فیصلے اور وارنٹ گرفتاری پر قانون کے مطابق عمل یقینی بنایا جائے گا اور اس سلسلے میں قانون کی خلاف ورزی اور گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
علاوہ ازیں وزارت دفاع نے نیب ٹیم کو لاہور ایئرپورٹ کے ایپرن تک جانے کی اجازت دے دی ہے۔ نیب ٹیم طیارے کی آمد سے ایک گھنٹہ قبل ایئرپورٹ پر موجود ہو گی۔ طیارہ اترتے ہی نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتار کر کے نیب ٹیم دونوں کے پاسپورٹ لے کر امیگریشن کرائے گی اور پھرہیلی کاپٹر سے انہیں اسلام آباد لے جایا جائے گا۔
اس سلسلے میں نیب نے دو ہیلی کاپٹروں کا انتظام کر لیا ہے۔ ایک ہیلی کاپٹر لاہور اور دوسرا اسلام آباد ایئر پورٹ پر تیار رہے گا۔ نواز شریف بحیثیت وزیر اعظم جو ہیلی کاپٹر استعمال کرتے رہے ہیں، اسی میں انہیں جیل لے جایا جائیگا۔
ذرائع کے مطابق نیب نے ہیلی کاپٹرز کیلیے وزارت داخلہ کو درخواست کی تھی، وزارت داخلہ کے پاس ہیلی کاپٹر نہ ہونے کی وجہ سے کابینہ ڈویژن نے وزیراعظم کیلیے مختص ہیلی کاپٹر دیدیے۔