نگراں وزیر اطلاعات ونشریات بیرسٹر سید علی ظفر نے کہاہے کہ حکومت نواز شریف کی گرفتاری کیلیے نیب سے مکمل تعاون کرے گی، نواز شریف گرفتاری دینے اور نیب گرفتار کرنے جارہے ہیں اس لیے خطرے کی کوئی بات نہیں ہونی چاہیے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کے تحت منعقدہ 2روزہ یوتھ کانفرنس کی اختتامی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید علی ظفر نے کہا کہ مظاہرین سے قانون کے مطابق نمٹا جائیگا یہ پنجاب حکومت کی ذمے داری ہے تاہم میری رائے میں اس مسئلہ کو بیلنس کیا جانا چاہیے
۔ قبل ازیں کانفرنس سے خطاب میں سید علی ظفر نے کہا اظہار رائے اور مذہبی آزادی، جس کی بات ہمارے قائداعظم نے کی تھی بدقسمتی سے یہ صرف کاغذوں تک محدود ہے۔ پاکستان میں عدم استحکام میں سردجنگ کا بڑا کردار ہے، پاک فوج اور قوم کی قربانیوں کے باعث وہ جنگ تو ہم جیت گئے مگر جو لوگ دنیا بھر سے افغانستان گئے تھے ان کی واپسی کا نہیں سوچا گیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں علی ظفر نے کہا سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کیخلاف عدالتی فیصلہ ہے، انھیں گرفتار ہونا ہوگا، یہ نہیں ہو سکتا کہ انھیں لاہور میں پھرنے دیں، انھیں ایئرپورٹ سے نہیں نکلنے دیا جائیگا، پنجاب حکومت اور انتظامیہ بدامنی پیدا نہیں ہونے دے گی، انتخابی عمل میں حصہ لینے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن نہیں ہو رہا ہے۔
سینیٹ میں نکتہ اعتراض کے جواب میں وزیر اطلاعات سید علی ظفر نے بتایا بدقسمتی سے بلوچستان کے حصے کے مطابق اسے پانی نہیں مل رہا، اس معاملے پر سندھ حکومت کیساتھ ایک اجلاس بھی منعقد کیا گیا جس میں سندھ حکومت نے موقف اختیار کیا کہ پانی چوری ہونے کی وجہ سے یہ معاملہ درپیش ہے، اب رینجرز کی تعیناتی کے ذریعے پانی کی چوری کو روکنے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔