شاہد خاقان عباسی کی نااہلی کے لیے دائر اپیل مسترد
ٹربیونل کا فیصلہ سمجھ سے بالاترہے، جسٹس جسٹس ثاقب نثار کے ریمارکس
سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی نااہلی سے متعلق دائر اپیل مسترد کردی۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی نااہلی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ٹریبونل کا فیصلہ سمجھ سے بالاترہے، بتائیں کاغذات نامزدگی میں کون سے حقائق چھپائے گئے، چیف جسٹس نے درخواست گزار سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا معاملے سے کوئی واسطہ ہے نہ تعلق، جائیں الیکشن کے بعد پٹیشن دائر کریں۔
جسٹس اعجازالااحسن نے ریمارکس میں کہا کہ آپ کا اعتراض بیگانے کی شادی میں عبداللہ دیوانے جیسا ہے، عدالت نے دلائل سننے کے بعد سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی نااہلی کے لیے دائر اپیل مسترد کردی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : شاہد خاقان عباسی کی تاحیات نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار
واضح رہے کہ الیکشن ایپلیٹ ٹربیونل نے شاہد حاقان عباسی کو آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد ہائی کورٹ نے الیکشن ایپلیٹ ٹریبونل کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کی تاحیات نااہلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی نااہلی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ٹریبونل کا فیصلہ سمجھ سے بالاترہے، بتائیں کاغذات نامزدگی میں کون سے حقائق چھپائے گئے، چیف جسٹس نے درخواست گزار سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا معاملے سے کوئی واسطہ ہے نہ تعلق، جائیں الیکشن کے بعد پٹیشن دائر کریں۔
جسٹس اعجازالااحسن نے ریمارکس میں کہا کہ آپ کا اعتراض بیگانے کی شادی میں عبداللہ دیوانے جیسا ہے، عدالت نے دلائل سننے کے بعد سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی نااہلی کے لیے دائر اپیل مسترد کردی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : شاہد خاقان عباسی کی تاحیات نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار
واضح رہے کہ الیکشن ایپلیٹ ٹربیونل نے شاہد حاقان عباسی کو آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد ہائی کورٹ نے الیکشن ایپلیٹ ٹریبونل کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کی تاحیات نااہلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔