مستونگ خود کش حملے میں سراج رئیسانی سمیت 128 افراد شہید 150 زخمی

سراج رئیسانی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے

کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ۔ فوٹو: فائل

بلوچستان عوامی پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خود کش حملے کے نتیجے میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی سراج رئیسانی سمیت 128 افراد شہید جب کہ 150 افراد زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ میں درینگڑ کے قریب بلوچستان عوامی پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش حملے کے نتیجے میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی سراج رئیسانی سمیت 128 افراد شہید جب کہ 150 افراد زخمی ہوگئے، سراج رئیسانی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔



واقعے کے بعد امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جب کہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھا کرکے تحقیقات کاآغاز کردیا ہے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں 16 سے 20 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔




مستونگ دھماکے کے بعد کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جب کہ نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علاوٴالدین مری نے مستونگ میں سراج رئیسانی کے قافلے پر خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر مستونگ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔



دوسری جانب مستونگ دھماکے میں شہید ہونے والے پی بی 35 مستونگ سے عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی کی شہادت کے بعد حلقے میں الیکشن ملتوی کردیا گیا جب کہ پی بی 35 مستونگ میں انتخاب ضمنی الیکشن کے ساتھ ہوگا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بنوں میں اکرم خان درانی کے قافلے کے قریب بم دھماکا، 5 افراد جاں بحق

واضح رہے کہ بنوں کے علاقے میں جے یو آئی (ف) کے رہنما اکرم خان درانی کے قافلے کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے تھے تاہم اکرم درانی اس حملے میں محفوظ رہے جب کہ 3 روز قبل پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران دھماکے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرحوم رہنما بشیر بلور کے بیٹے اور اے این پی کے 'پی کے 78' کے انتخابی امیدوار ہارون بلور سمیت 13 افراد شہید ہوگئے تھے۔
Load Next Story