بلاول کے جہاز کو لاہور ایئرپورٹ پراڑان سے روک دیا گیا
بلاول کوروکنا کھلا تضاد، رکاوٹیں جدوجہدنہیں روک سکتیں، مصطفی کھوکھر،چانڈیو،نفیسہ شاہ
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے جہاز کو لاہور ایئرپورٹ سے اڑنے سے روک دیا گیا۔
ترجمان بلاول بھٹو سینٹر مصطفی کھوکھر کے مطابق بلاول بھٹو کو لاہور سے پشاور جانا تھابعد میں ان کو بذریعہ سڑک پشاور روانہ ہوناپڑا حالانکہ کچھ دیر پہلے عمران خان کا جہاز جانے دیا گیا۔سول ایوی ایشن نے لاڈلے کو جانے دیا اور بلاول بھٹو کو روک دیا،نگران حکومت اور انتظامیہ کا رویہ لاڈلے کے ساتھ اور پی پی پی اور دیگر جماعتوں کے ساتھ اور ہے الیکشن کمیشن ان رکاوٹوں کا نوٹس لے اور سول ایوی ایشن کے حکام کے خلاف کارروائی کی جائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے لاہورسے پشاورکے لیے روانہ ہونا تھا۔ سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اس پر ردعمل میں کہا کہ یہ کھلا تضاد، دھونس اور دھاندلی ہے، مرکزی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے حالات میں شفاف الیکشن کا ڈرامہ نہیں چلے گا۔
ترجمان پیپلزپارٹی مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ رکاوٹیں ہمارا راستہ نہیں روک سکتیں اور ہماری جدوجہد نہیں رکے گی۔انھوں نے کہا کہ عمران خان کے جہاز کو روانگی کی اجازت دے کر بلاول بھٹو کے جہاز کو روک دینا کہاں کا انصاف ہے۔
ٹویٹر پر پیغام میں بلاول بھٹو نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت سے سزا کے بعد گرفتاری تو سمجھ میں آتی ہے لیکن کارکنان اور امیدواروں کی گرفتاریاں سمجھ سے بالاتر ہیں،لاہور کو محاصرے میں کیوں لیا گیا۔
نمائندہ ایکسپریس کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے ہولوگرام کے ذریعے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے سندھ میں ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے ہیں۔ بلاول نے کہاکہ دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیشِ نظر امیدواران کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
دریں اثنا بلاول بھٹوکی ہارون بلورکی فاتحہ خوانی کیلیے بلور ہاؤس آمد،بلورخاندان سے اظہار تعزیت کیا،چیئرمین پی پی آج بٹ خیلہ میں جلسے سے خطاب کرینگے۔
ترجمان بلاول بھٹو سینٹر مصطفی کھوکھر کے مطابق بلاول بھٹو کو لاہور سے پشاور جانا تھابعد میں ان کو بذریعہ سڑک پشاور روانہ ہوناپڑا حالانکہ کچھ دیر پہلے عمران خان کا جہاز جانے دیا گیا۔سول ایوی ایشن نے لاڈلے کو جانے دیا اور بلاول بھٹو کو روک دیا،نگران حکومت اور انتظامیہ کا رویہ لاڈلے کے ساتھ اور پی پی پی اور دیگر جماعتوں کے ساتھ اور ہے الیکشن کمیشن ان رکاوٹوں کا نوٹس لے اور سول ایوی ایشن کے حکام کے خلاف کارروائی کی جائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے لاہورسے پشاورکے لیے روانہ ہونا تھا۔ سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اس پر ردعمل میں کہا کہ یہ کھلا تضاد، دھونس اور دھاندلی ہے، مرکزی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے حالات میں شفاف الیکشن کا ڈرامہ نہیں چلے گا۔
ترجمان پیپلزپارٹی مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ رکاوٹیں ہمارا راستہ نہیں روک سکتیں اور ہماری جدوجہد نہیں رکے گی۔انھوں نے کہا کہ عمران خان کے جہاز کو روانگی کی اجازت دے کر بلاول بھٹو کے جہاز کو روک دینا کہاں کا انصاف ہے۔
ٹویٹر پر پیغام میں بلاول بھٹو نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت سے سزا کے بعد گرفتاری تو سمجھ میں آتی ہے لیکن کارکنان اور امیدواروں کی گرفتاریاں سمجھ سے بالاتر ہیں،لاہور کو محاصرے میں کیوں لیا گیا۔
نمائندہ ایکسپریس کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے ہولوگرام کے ذریعے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے سندھ میں ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے ہیں۔ بلاول نے کہاکہ دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیشِ نظر امیدواران کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
دریں اثنا بلاول بھٹوکی ہارون بلورکی فاتحہ خوانی کیلیے بلور ہاؤس آمد،بلورخاندان سے اظہار تعزیت کیا،چیئرمین پی پی آج بٹ خیلہ میں جلسے سے خطاب کرینگے۔