انٹرپول سے اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست
ریڈ وارنٹ جاری کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ انٹرپول کرے گی، اٹارنی جنرل
ایف آئی اے نے نیب ریفرنس میں مفرور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو گرفتار کرنے کے لیے انٹرپول سے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کردی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ایف آئی اے نے اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست دے دی ہے، تاہم وارنٹ جاری کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ انٹرپول نے کرنا ہے۔
چیف جسٹس نے پوچھا کہ پاسپورٹ کی منسوخی سے متعلق حکومت نے کیا فیصلہ کیا، اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ پاسپورٹ منسوخی کا معاملہ گزشتہ سماعت پر بھی زیرغور آیا تھا، عدالت نے آبزرویشن دی تھی اگر پاسپورٹ منسوخ کیا تو اسحاق ڈار کو واپس نہ آنے کا بہانہ مل جائے گا، جسٹس سردار اسحاق نے استفسار کیا کہ کیا اسحاق ڈار کے مفرور ہونے کی بنیاد پر ان کی جائیداد ضبط کی گئی۔
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کیس کے ساتھ ان کی جائیداد بھی منسلک کردی گئی ہے اور نیب ریفرنس کی بنیاد پر ہی انٹرپول سے رابطہ کیا گیا ہے۔ کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی گئی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ایف آئی اے نے اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست دے دی ہے، تاہم وارنٹ جاری کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ انٹرپول نے کرنا ہے۔
چیف جسٹس نے پوچھا کہ پاسپورٹ کی منسوخی سے متعلق حکومت نے کیا فیصلہ کیا، اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ پاسپورٹ منسوخی کا معاملہ گزشتہ سماعت پر بھی زیرغور آیا تھا، عدالت نے آبزرویشن دی تھی اگر پاسپورٹ منسوخ کیا تو اسحاق ڈار کو واپس نہ آنے کا بہانہ مل جائے گا، جسٹس سردار اسحاق نے استفسار کیا کہ کیا اسحاق ڈار کے مفرور ہونے کی بنیاد پر ان کی جائیداد ضبط کی گئی۔
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کیس کے ساتھ ان کی جائیداد بھی منسلک کردی گئی ہے اور نیب ریفرنس کی بنیاد پر ہی انٹرپول سے رابطہ کیا گیا ہے۔ کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی گئی۔