حصص مارکیٹ اتار چڑھاؤ کا شکار صرف 6 پوائنٹس کا اضافہ
انڈیکس 19263 پر آگیا،371 کمپنیوں میں سے 213 کے دام میں کمی،131 کے نرخ بڑھ گئے
کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی اتارچڑھاؤ اور محدود پیمانے پر تیزی کا رحجان غالب رہا اور انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی تاہم تیزی کے باوجود57.41 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ حصص کی مالیت میں3 ارب61 کروڑ 46 لاکھ77 ہزار 649 روپے کا اضافہ ہوا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ انتخابات سے قبل کریکشن کا آغاز ہوچکا ہے کیونکہ انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح پرہے، منگل کو بعض بینکنگ سیکٹر کے حصص میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مارکیٹ میں استحکام پیدا ہوا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 6.04 پوائنٹس کے اضافے سے 19262.74 اور کے ایس ای 30 انڈیکس 10.29 پوائنٹس کے اضافے سے 14824.91 ہوگیا جبکہ اس کے برعکس کے ایم آئی30 انڈیکس 69.20 پوائنٹس کی کمی سے 33439.63 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت26.27 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر17 کروڑ33 لاکھ4 ہزار80 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار371 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 131 کے بھاؤ میں اضافہ، 213 کے داموں میں کمی اور 27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ انتخابات سے قبل کریکشن کا آغاز ہوچکا ہے کیونکہ انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح پرہے، منگل کو بعض بینکنگ سیکٹر کے حصص میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مارکیٹ میں استحکام پیدا ہوا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 6.04 پوائنٹس کے اضافے سے 19262.74 اور کے ایس ای 30 انڈیکس 10.29 پوائنٹس کے اضافے سے 14824.91 ہوگیا جبکہ اس کے برعکس کے ایم آئی30 انڈیکس 69.20 پوائنٹس کی کمی سے 33439.63 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت26.27 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر17 کروڑ33 لاکھ4 ہزار80 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار371 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 131 کے بھاؤ میں اضافہ، 213 کے داموں میں کمی اور 27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔