فلموں میں منفرد اور مشکل ڈانس دکھایا جائے تو بہتر رسپانس مل سکتا ہے سارہ لورین

پاپ میوزک اوررقص کے جدیداندازمغرب ہی نہیں مشرقی ممالک میں بسنے والی نوجوان نسل کی اولین پسند بن چکے ہیں، اداکارہ


Qaiser Iftikhar July 15, 2018
موجودہ فلموں میں رقص کے لیے بیرون ممالک سے کوریوگرافرز کی خدمات حاصل کرنا انڈسٹری کے لیے فائدہ مند ہوگا،ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو : فائل

اداکارہ وماڈل سارہ لورین نے کہا ہے کہ پاپ میوزک اور رقص کے جدید انداز ان دنوں مغرب ہی نہیں بلکہ مشرقی ممالک میں بسنے والی نوجوان نسل کی اولین پسند بن چکے ہیں تاہم اگر منفرد اورمشکل ڈانس فلموں میں دکھائے جائیں توشائقین سے بہتررسپانس مل سکتا ہے۔

''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے سارہ لورین نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ملک بھارت میں بننے والی فلموں میں میوزک اوررقص پر خاص توجہ دی جاتی ہے جس کی بدولت فلموں کا بزنس کروڑوں نہیں بلکہ اربوں روپے کا ہوتا ہے۔ یہی نہیں بالی ووڈ میں تواب رقص کے شعبے کو اتنی اہمیت دی جانے لگی ہے کہ وہاں پر رقص کوموضوع بناکر فلمیں بنائی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ بھارتی ٹی وی چینلز رقص اورمیوزک سے وابستہ نوجوانوں کو بہترین مواقع فراہم کرنے کے لیے ایسے شوپیش کیے جاتے ہیں، جس میں شرکت کر کے باصلاحیت نوجوان فنکارراتوں رات سپراسٹار بن جاتے ہیں۔

اداکارہ نے کہا کہ اگر ہم پاکستان کی بات کریں توہمارے ہاں ایسے پروگرام نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ایک طرف توپرائیویٹ چینلز نوجوانوں کے فن کومتعارف کروانے کے لیے خصوصی پروگرام شروع کریں اور دوسری جانب ہمارے ہاں بننے والی جدید ٹیکنالوجی کی فلموں میں میوزک اور رقص کے شعبے پرخاص توجہ دی جائے۔ اس سلسلہ میں بیرون ممالک سے کوریوگرافروں کی خدمات حاصل کی جائیں توزیادہ بہترنتائج سامنے آئیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں