دھماکوں کا مقصد انتخابات سبوتاژ کرنا ہے عمران خان

الیکشن مہم منسوخ نہیں کریں گے، چیئرمین تحریک انصاف


ویب ڈیسک July 15, 2018
شہباز شریف دھاندلی کا ماسٹر ہے، چیئرمین تحریک انصاف۔ فوٹو:فائل

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاہے کہ سانحہ مستونگ کے پیچھے ملک دشمنوں کا ہاتھ ہے جس کا مقصد الیکشن کو ڈسٹرب کرنا ہے، اپنی الیکشن مہم منسوخ نہیں کریں گے۔

کوئٹہ میں نوابزادہ سراج رئیسانی اوردیگر شہداء کی فاتحہ خوانی کے بعدمیڈیا سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ہوں یا پیپلز پارٹی سمیت لوٹ کھسوٹ اور کرپشن میں ملوث کسی جماعت کے ساتھ ملکر مخلوط حکومت نہیں بنائیں گے، ضرورت پڑی تو کسی دوسری جماعت کیساتھ حکومت بنائیں گے، اقتدار میں آنے کا فائدہ ہی کیا ہے جب منشور پر عمل ہی نہ ہو۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن) کو انتخابات میں ہار نظر آرہی ہے، اس لیے نتائج قبول نہ کرنے کی دھمکیاں دے رہی ہے، وہ ہر الیکشن میں اپنے امپائر کھڑا کرتے تھے، اب ایسا نہیں ہوگا، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے اربوںروپے کی کرپشن کی اور منی لانڈرنگ کے ذریعے ملک کو کنگال کردیا، ملک اقتصادی لحاظ سے بہت کمزور ہوچکا ہے ، انتخابات میں کامیابی کے بعد ہمارے پاس ملک کو ٹھیک کرنے کیلئے مختلف پلان ہیں، سراج رئیسانی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت بڑا المیہ ہے، ایسے واقعات میں وہ عناصر ملوث ہیں جو ملک میں انتخابات ملتوی کرانے کی کوشش کررہے ہیں مگر وہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، امید ہے انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے، سراج رئیسانی کو ان عناصر نے اپنے راستے سے ہٹایا جو ملک کے خیر خواہ نہیں اور افراتفری پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

عمران کان نے کہا کہ دھماکے انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے ، ہمیں کہا گیا کہ آپ الیکشن کمپین اور جلسے ختم کردیں ، ہم بالکل ایسا نہیں کریں گے ، اگر ایسا کیا تو دشمن کامیاب ہو جائیں گے، دشمن ملک کے اندر بھی ہیں اور باہر بھی ،تمام اداروں کو ملکر دہشتگردی کو شکست دینا ہے، 2013کی نسبت آج حالات بہت بہتر ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ ہونے سے مشکلات بڑھیں، شہباز شریف دھاندلی کا ماسٹر ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ انتخابات ملتوی کرانے کی کوششیں کرنیوالوں کو ان کے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دینگے، الیکشن ملتوی ہوئے تو دہشت گرد کامیاب ہوجائیں گے، دہشت گردی کے خوف سے تحریک انصاف جلسے منسوخ نہیں کرے گی۔ دہشتگردی کا مقصد خوف پھیلانا اور الیکشن سبوتاژ کرنا ہے، عمران خان نے سی ایم ایچ کوئٹہ کا دورہ کیا اورسانحہ مستونگ میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔

دریں اثنا دھوبی گھاٹ فیصل آباد اور جھنگ میں جلسوں سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے اربوں روپے لوٹے، چور کا استقبال نہیں کرنا چاہیے تھا، ٹیکس لگا کر ہر شے کی قیمتیں بڑھا دی گئیں، برطانیہ میں کم از کم تنخواہ دو لاکھ روپے ماہانہ ہے لیکن پاکستان میں عام ملازم کی تنخواہ پندرہ ہزار ہے، برطانیہ میں دودھ 40 روپے، امریکہ میں68 روپے جبکہ پاکستان میں 130 روپے کلو ہے، برسراقتدار آکر دودھ سستا کرینگے، 1960میں جب کرپشن نہ تھی تو ہماری زراعت'صنعت اور معیشت بے حد ترقی کررہی تھی۔

عمران خان نے کہا کہ 25 جولائی کو رانا ثناء اللہ اور عابد شیر علی کو عبرتناک شکست دینگے، چارٹر آف ڈیمو کریسی چوروں کا معاہدہ تھا، دس برس میں بجلی کی قیمتوں میں سو گنا اضافہ ہوا، چوروں کو چور لکھیں، ان کی غلط سپورٹ نہ کریں، برسراقتدار آکر شوگر ملوں کو لگام دینگے، جو کسانوں کو ایک سال تک ادائیگی نہیں کریگا اس سے شرح سود کے حساب سے وصولیاں کرینگے ، تاجروں نے نوازشریف کا ساتھ دے کر دیکھ لیا، اب انکو سمجھ آنی چاہیے، پی ٹی آئی ان کو خصوصی مراعات دے گی، قوم اچھے اور برے کی تمیز کرے ورنہ دوبارہ چور برسراقتدار آجائیں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے استقبال کو حج کے برابر درجہ دینا رانا ثناء اللہ کی بدقسمتی ہے، اسے بنیادی ارکان اسلام کا پتہ ہی نہیں ہے، ترقیاتی کاموں کے وعدے جمہوری حکومت میں نہیں کئے جاتے، ایسا بادشاہت کے دور میں ہوتا ہے کہ جسے چاہو اشرفیوں کی تھیلی دیدو، نئے پاکستان میں بہترین بلدیاتی نظام لے کر آئیں گے جس میں وزیر اعظم ترقیاتی منصوبوں کا اعلان نہیں کریں گے بلکہ ایسا نظام لائیں گے جس میں عوام اپنے مسائل خود حل کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ جھنگ آ کر یہاں کے صحت، تعلیم اور سیوریج کے مسائل سن کر بہت دکھ ہوا ۔ جب پنجاب کی تقدیر کے فیصلے لاہور میں ہوں گے تو جھنگ جیسے علاقوں میں خوشحالی کیسے آ سکتی ہے۔635ارب کے بجٹ میں سے 350 ارب روپے صرف لاہور پر لگیں گے تو دیگر پنجاب کے مسائل کیسے حل ہوں گے، سابقہ حکمرانوں نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 60ارب روپے سے میٹرو بنائی جس کی بسیں خالی چل رہی ہیں جبکہ ملتان والے آج بھی اپنے مسائل کا رونا روتے نظر آتے ہیں۔

عمران خان نے ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شریفوں نے تم پر بڑے ظلم کئے ہیں فکر نہ کرو، تبدیلی آنے میں صرف دس دن رہ گئے ہیں، شریفوں نے 5سال میں پولیس کے ذریعے 870 بے گناہ لوگوں کو قتل کرایا۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ 25جولائی کو ملک بھر میں کلین سویپ کریں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف کا الیکشن تب صاف اور شفاف ہوتا ہے جب نگراں حکومت میں نجم سیٹھی بیٹھا ہو۔ جب چیف جسٹس افتخار چودھری ہو جس نے آر اوز دیے ہوں، 2013 کے الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ نے ان کی مدد کی۔ جوڈیشل کمیشن میں یہ سب چیزیں آئیں۔ منظم دھاندلی ہوئی تھی۔ صاف اور شفاف دھاندلی میں شہباز شریف پوری طرح ملوث تھا۔ ملتان میں میٹرو کا فیصلہ لاہور سے اس لیے کیا گیا کہ شریف خاندان کو اس میں کمیشن ملنا تھا۔ اللہ تعالی نے اگر موقع دیا تو پولیس اور بلدیاتی نظام کو ٹھیک کریں گے۔ قوم کا پیسہ لوٹنے والے کا استقبال کر کے بچوں کوکیا پیغام دے رہے ہو۔کیا ڈاکوپکڑا جائے تو اسے ہار ڈالیںگے؟ کندھے پر بٹھائیں گے یا جیل میں ڈالیں گے؟ چھوٹے چوروں کو پیغام دیا جا رہا ہے کہ بڑا ڈاکا مارنا، پولیس نہیں پکڑتی۔

سیالکوٹ میں جلسے سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری سینماؤں میں ٹکٹ بیچتا تھا، نواز شریف کو اوپر اٹھانے والا ضیاء الحق تھا ۔ مولانا فضل الرحمن کو والد کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ کرپٹ مافیا کا سب سے بڑا نام خواجہ اقامہ آصف ہے۔ پاکستان کا وزیر دوسرے ملک میں ملازم ہو۔ بیٹھے بٹھائے سولہ لاکھ روپے کون سی کمپنی دیتی ہے ۔ خواجہ آصف تم عدلیہ کا شکر ادا کرو جس نے تم کو بچالیا، خواجہ آصف تم25 تاریخ تک بچے ہوئے ہو، تمہیں عثمان ڈار نے ہرانا ہے، دھرنا دینے پر مجھ پر 32 ایف آئی آر کاٹی گئیں، ہمارے لوگوں پر ڈنڈے برسائے گئے ، آنسو گیس پھینکی گئی، یہ مکافات عمل ہے ، شہباز شریف اب کیوں کہتے ہو پنجاب پولیس ٹھیک نہیں۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ نواز کے بعد شہباز اور ان کے بعد سب کی باری ہے جیل جانے کی، میں شہروں کو میٹروپولیٹن کا درجہ دوں گا۔ ہر شہر کا فیصلہ ان کے منتخب نمائندے کریں گے۔ہر شہر میں بین الاقوامی سطح کی یونیورسٹی بنائیں گے۔ نیب کو مضبوط کر کے کرپشن کا خاتمہ اور مگرمچھوں کا احتساب کر کے دکھاؤں گا، ابھی تو آپ جیل گئے ہیں ابھی آپ کا سارا پیسہ پاکستان لے کر آنا ہے،300 ارب روپے عوام پر لگائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں