ائیرپورٹ کیوں نہیں پہنچے شہباز شریف پھر زیرعتاب

پارٹی اجلاس کے دوران نوازشریف کے رفقانے برملا تحفظات کااظہارکیا


سردار سکندر July 16, 2018
پارٹی اجلاس کے دوران نوازشریف کے رفقانے برملا تحفظات کااظہارکیا۔ فوٹو: فائل

مسلم لیگ ن کے صدرشہبازشریف نوازشریف کے استقبال کیلئے زیادہ سے زیادہ لوگ جمع کرنے میں ناکامی اورمبینہ دھوکا دہی پرایک بار پھر سابق وزیراعظم کے رفقا کی طرف سے شدید تنقید زد میں ہیں۔

باخبر پارٹی ذرائع نے ''ایکسپریس ٹربیون '' کو بتایا کہ خواجہ آصف ، احسن اقبال ،مشاہداللہ خان اور پرویزرشید نے لاہورائیرپورٹ نہ پہنچنے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اکھٹاکرنے میں ناکامی پر پارٹی سربراہ سے شدیدتحفظات کا اظہار کیا۔ نام نہ ظاہرکرنے کی شر ط پرایک سنیئرن لیگی رہنما نے کہا میاں صاحب کے طیارے نے شام سواچھ بجے پہنچنا تھا جبکہ اس نے تقریباً رات نوبجے لینڈکیا،تین گھنٹے کی تاخیرکے باوجودائیرپورٹ اورملحقہ علاقوں میں بمشکل پانچ سے 6 ہزار لوگ جمع ہوئے،یہ تعدادلاہورکی ایک یونین کونسل کی تعدادسے بھی کم ہے۔

انہوں نے کہااگرمشاہداللہ رکاوٹیں عبور کر کے ائیرپورٹ پہنچ سکتے ہیں تودوسرے کیوں نہیں؟۔ انہوں نے کہاکہ شہبازاوران کے صاحبزادے حمزہ کے طرزعمل سے پارٹی کے اندریہ تاثرپیداہوا ہے کہ شہبازشریف اوران کے ساتھیوں نے انتخابات سے قبل پارٹی پراپنی گرفت مضبوط کرنے کیلیے جان بوجھ کرایسا کیا۔

دوسری جانب شہباز شریف کے حامی ایک رہنما نے نام نہ ظاہر کرنے پر شہباز شریف کے ائیرپورٹ نہ جانے کے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ ریلی میں توقع سے کم لوگ شامل ہوئے،تمام سرکردہ رہنماریلی کی قیادت کررہے تھے جبکہ شرکاکی تعداد چند ہزار تھی، ائیرپورٹ پراتنے تھوڑے لوگوں کولے جانا مزید ہزیمت کاباعث بنتاچنانچہ شہباز شریف کافیصلہ دانشمندانہ تھا۔

اس حوالے سے جب شہباز شریف کے قریبی ساتھی اورمسلم لیگ ن پنجاب کے رہنما راناثناء اللہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا شہباز شریف اسلئے ائیرپورٹ تک نہیں پہنچ سکے کیونکہ ریلی میں بڑی تعدادمیں لوگ شریک تھے، ایسی صورتحال میں تھوڑاسافاصلہ بھی گھنٹوں میں طے ہوتا ہے۔

ایک سوال پرانہوں نے کہا چونکہ نوازشریف اور مریم نوازکو اسلام آبادمنتقل کر دیا گیا تھا اس لئے ریلی ختم کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف راولپنڈی اوراسلام آباد کے جڑواں شہروں میں اپنے حق میں ریلیاں و دیگر سرگرمیوں کا انعقادنہ کرنے پر بھی شہباز شریف سے نالاں ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں