چوڑیاں سنگھار کا خوب صورت انداز
خواتین میچنگ چوڑیوں سے اپنی کلائیاں سجانے کو اپنے میک اپ کا ضروری حصہ گردانتی ہیں۔
شادی، بیاہ کا موقع ہو یا کوئی بھی تقریب ہو لڑکیاں،بالیاں حتیٰ کہ بڑی عمر کی خواتین بھی جس بناؤ سنگھار کو اپنی شخصیت کا حصہ ضرور بناتی ہیں، وہ ہیں دیدہ زیب چوڑیاں۔ انھیں پہن کر کلائیاں مزید نکھر جاتی ہیں اور چاندنی کی طرح دمکنے لگتی ہیں۔ ان کی آرائش صنف نازک کے سنگھار اور میک اپ کی چمک کو دگنا کر دیتی ہے۔
چوڑیوں کی سریلی 'کھن کھن ' کی آواز ماحول کو سحر انگیزی بخشتی ہے، یوں لگتا ہے جیسے حسین اور دل موہ لینے والا انداز اپنائے ہوئے کسی چاندنی کی دمک نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہو۔آنکھوں کو رونق اور زندگی کی کھنک کو عیاں کرتی یہ رنگ بہ رنگی چوڑیاں کلائیوں کی زینت کو بڑھانے میں عمدہ کردار ادا کرتی ہیں۔ ننھی منی بچیاں بھی اپنی کلائیاں قوس قزح کے رنگوں سے بھری چوڑیاں پہن کر پریوں کی طرح گھومتی دکھائی دیتی ہیں۔
خواتین میچنگ چوڑیوں سے اپنی کلائیاں سجانے کو اپنے میک اپ کا ضروری حصہ گردانتی ہیں۔ شادی کی تقریبات میں خاص طور پر منہدی کے موقع پر چوڑیاں ناگزیر سمجھی جاتی ہیں،ان کے بغیر سب ادھورا اور خالی خالی لگتا ہے۔ پھولوں کے گجروں کے ساتھ کانچ کی ہری اور پیلی چوڑیاں آنکھوں میں لطافت کا احساس بھرتی ہیں۔ ان کی خوب صورتی اور رعنائی ایک دل کش سماں پیدا کرتی ہے، ان کی کھنک کانوں میں رس گھولتی محسوس ہوتی ہے۔ ان کی موجودگی شخصیت کو ایک رنگین روپ میں تبدیل کردیتی ہے۔
دور قدیم میں کانسی اور تانبے سے بنی چوڑیاں استعمال کی جاتی تھیں، مگر اب تو انواع و اقسام کی چوڑیاں دست یاب ہیں جو نہ صرف رنگوں میں بل کہ خوب صورتی میں بھی اپنی مثال آپ ہیں۔ موتیوں اور نگینوں سے جڑی یہ چوڑیاں تقاریب میں پہنی جاتی ہیں۔ دلہن کے بناؤ سنگھار میں بھی چوڑیاں اولین حیثیت رکھتی ہیں۔ میچنگ والی لال، پیلی اور ہری چوڑیوں منہدی کے حسن کو چار چاند لگادیتی ہیں، ہری ہر ی چوڑیاں گوری رنگت پر خاصی اٹھتی ہیں۔ یوں تو سونے اور چاندی کی چوڑیاں بھی پہنی جاتی ہیں، لیکن جولطیف احساس کانچ کی چوڑی میں ہے، وہ شاید ہی کسی اورسنگھار میں ہو۔کانچ کی چوڑیاں نہ صرف اپنی رنگینی میں سب سے منفرد دکھائی دیتی ہیں بلکہ خوش نمائی میں بھی الگ مقام رکھتی ہیں۔
کالج کی لڑکیاں سفید اور سرخ کانچ کی چوڑیاں اپنی کلائیوں میں سجائے رکھتی ہیں۔چھن چھن کرتی یہ دل کش چوڑیاں زندگی کے احساس کو بڑھاتی ہیں۔ ان کی موجودگی ایک خوب صورت احساس پیدا کرتی ہے۔ یہ صنف نازک کی طرح کھکھلاتی ہیں اور چنچل مزاج رکھتی ہیں۔
تقاریب میں پہننے کے لیے میچنگ بریسلیٹس کا ملنا کچھ دشوار ہوتا ہے، اس لیے سب خواتین ان کا نچ کی چوڑیوں کو ہی ترجیح دیتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک تو یہ سستی ہوتی ہیں اور دوسرے ہر رنگ میں دست یاب ہوتی ہیں۔ ان کی دھیمی دھیمی آواز ایک خوشگواریت کا احساس دلاتی ہے جو کہ کسی بریسلیٹس میں موجود نہیں ہوتی ہے ۔کبھی کبھی لگتا ہے کہ یہ چوڑیاں لڑکیوں کے احساسات کے بالکل قریب ہی تو ہیں، ویسے ہی چنچل پن کا اظہار کرنا، خوشی سے اٹھلانا ہی تو لڑکیوں کی خاصیت ہے اور چوڑیاںبھی ایسی ہی ہیں، سنبھال کر رکھوگی تو سمٹ جائیں گی اور اگر غصے کی نگاہ سے دیکھو گی تو ٹوٹتی ہی چلی جائیں گی۔
چوڑیاں اور لڑکیاں ایک جیسی دکھائی دیتی ہیں، ان کی کیفیت ملتی جلتی ہے۔ دونوں کی نزاکت بھی ایک جیسی ہی ہے۔کھنکتی اور شور مچاتی بابل کے گھر کی زینت ہوتی ہیں اور جب کسی اورکے آنگن میں بسیرا کرلیں تو ان کی دبی دبی مسکراہٹیں کھو جاتی ہیں اور وہ شوخ و چنچل آوازیں اپنا آ پ بھول جاتی ہیں۔ ان کی کلائیوں میں سجی وہ رنگ برنگی بابل کی چوڑیاں کسی کی چنگھاڑ سے بکھر جاتی ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ جیسے ان کے گرنے سے کسی سناٹے میں درد ناک سسکی نے اپنی آہٹ سنائی ہو۔ ان کا دکھ بھی خالی پیڑ کی طرح چپکے چپکے آنسو بہاتا ہے جس کے کمزور اور ناتواں پتے خزاں کی زد میں آجاتے ہیں۔
یہ پل بھر میں بکھرنے والی چوڑیاں نازک خیالات رکھنے والی لڑکیوں جیسی ہی ہوتی ہیں جو ذرا سی ٹھیس سے ٹوٹ جاتی ہیں۔ ان بکھری چوڑیوں کی طرح نازک سی لڑکیاں بھی سنبھل نہیں پاتیں جو بہ ظاہر تو چمک دمک والی دکھائی دیتی ہیں، لیکن ہلکا سا زخم بھی ان کو توڑ کر رکھ دیتا ہے ۔ چند لمحو ں میں مسکرانے والی یہ چوڑیاںایک جھٹکے سے اپنی جان دار مسکراہٹ کو کھو دیتی ہیں۔چوڑیاں ایک ایسا نازک احساس ہیں جو بہت نزاکت سے اپنا آپ دکھاتی ہیں۔ سونے کی چوڑیاں خوب صورت اور نفیس ہوتی ہیں ۔ ان کے نگینوں کی چمک دل کش ہوتی ہے ۔ نفاست بھری شخصیت ان کو پہن کر سب سے الگ دکھائی دیتی ہے۔
یہ سنہری رنگت سے بھری چوڑیاں کلائیوں کی چمک میں اضافہ کرتی ہیں۔ انھیں پہن کر ہاتھوں اور کلائیوں کی چھب ہی نرالی ہو جاتی ہے۔ یہ نہ صرف دمکتی ہیں بلکہ اپنی جگماہٹ بھی دکھاتی ہیں ۔کانچ کی چوڑیوں میں انگوٹھیاں بھی شامل ہوتی ہیں جو پانچوں انگلیوں میں پہنی جاتی ہیں اور یہ ہاتھ کو ڈھانپ لیتی ہیں ۔ان کی سجاوٹ سے ہاتھوں کی دل کشی مزید بڑھ جاتی ہے اور یوں لگتا ہے جیسے بہار کے سارے رنگ سمٹ کرآگئے ہوں اور کلائی کی جگمگ بڑھا رہے ہوں۔
چوڑیوں کے بغیر بناؤ سنگھار نامکمل ہے، خواتین کی خریداری میں چوڑیاں بنیادی اہمیت رکھتی ہیں۔ بچیوں میں چوڑیوں کا شوق ضرور پیدا کریں، کیوں کہ ان کی کھنک سے بچیاں کِھل اٹھتی ہیں۔ ان کی شوخیوں سے سارا سماں خوشی سے گنگنانے لگتا ہے۔ یہ ایک خوب صورت تحفہ ہیں جو نہ خواتین کے لباس کی تازگی بڑھاتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ دل کشی کا احساس بھی جگاتا ہے۔
چوڑیوں کی سریلی 'کھن کھن ' کی آواز ماحول کو سحر انگیزی بخشتی ہے، یوں لگتا ہے جیسے حسین اور دل موہ لینے والا انداز اپنائے ہوئے کسی چاندنی کی دمک نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہو۔آنکھوں کو رونق اور زندگی کی کھنک کو عیاں کرتی یہ رنگ بہ رنگی چوڑیاں کلائیوں کی زینت کو بڑھانے میں عمدہ کردار ادا کرتی ہیں۔ ننھی منی بچیاں بھی اپنی کلائیاں قوس قزح کے رنگوں سے بھری چوڑیاں پہن کر پریوں کی طرح گھومتی دکھائی دیتی ہیں۔
خواتین میچنگ چوڑیوں سے اپنی کلائیاں سجانے کو اپنے میک اپ کا ضروری حصہ گردانتی ہیں۔ شادی کی تقریبات میں خاص طور پر منہدی کے موقع پر چوڑیاں ناگزیر سمجھی جاتی ہیں،ان کے بغیر سب ادھورا اور خالی خالی لگتا ہے۔ پھولوں کے گجروں کے ساتھ کانچ کی ہری اور پیلی چوڑیاں آنکھوں میں لطافت کا احساس بھرتی ہیں۔ ان کی خوب صورتی اور رعنائی ایک دل کش سماں پیدا کرتی ہے، ان کی کھنک کانوں میں رس گھولتی محسوس ہوتی ہے۔ ان کی موجودگی شخصیت کو ایک رنگین روپ میں تبدیل کردیتی ہے۔
دور قدیم میں کانسی اور تانبے سے بنی چوڑیاں استعمال کی جاتی تھیں، مگر اب تو انواع و اقسام کی چوڑیاں دست یاب ہیں جو نہ صرف رنگوں میں بل کہ خوب صورتی میں بھی اپنی مثال آپ ہیں۔ موتیوں اور نگینوں سے جڑی یہ چوڑیاں تقاریب میں پہنی جاتی ہیں۔ دلہن کے بناؤ سنگھار میں بھی چوڑیاں اولین حیثیت رکھتی ہیں۔ میچنگ والی لال، پیلی اور ہری چوڑیوں منہدی کے حسن کو چار چاند لگادیتی ہیں، ہری ہر ی چوڑیاں گوری رنگت پر خاصی اٹھتی ہیں۔ یوں تو سونے اور چاندی کی چوڑیاں بھی پہنی جاتی ہیں، لیکن جولطیف احساس کانچ کی چوڑی میں ہے، وہ شاید ہی کسی اورسنگھار میں ہو۔کانچ کی چوڑیاں نہ صرف اپنی رنگینی میں سب سے منفرد دکھائی دیتی ہیں بلکہ خوش نمائی میں بھی الگ مقام رکھتی ہیں۔
کالج کی لڑکیاں سفید اور سرخ کانچ کی چوڑیاں اپنی کلائیوں میں سجائے رکھتی ہیں۔چھن چھن کرتی یہ دل کش چوڑیاں زندگی کے احساس کو بڑھاتی ہیں۔ ان کی موجودگی ایک خوب صورت احساس پیدا کرتی ہے۔ یہ صنف نازک کی طرح کھکھلاتی ہیں اور چنچل مزاج رکھتی ہیں۔
تقاریب میں پہننے کے لیے میچنگ بریسلیٹس کا ملنا کچھ دشوار ہوتا ہے، اس لیے سب خواتین ان کا نچ کی چوڑیوں کو ہی ترجیح دیتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک تو یہ سستی ہوتی ہیں اور دوسرے ہر رنگ میں دست یاب ہوتی ہیں۔ ان کی دھیمی دھیمی آواز ایک خوشگواریت کا احساس دلاتی ہے جو کہ کسی بریسلیٹس میں موجود نہیں ہوتی ہے ۔کبھی کبھی لگتا ہے کہ یہ چوڑیاں لڑکیوں کے احساسات کے بالکل قریب ہی تو ہیں، ویسے ہی چنچل پن کا اظہار کرنا، خوشی سے اٹھلانا ہی تو لڑکیوں کی خاصیت ہے اور چوڑیاںبھی ایسی ہی ہیں، سنبھال کر رکھوگی تو سمٹ جائیں گی اور اگر غصے کی نگاہ سے دیکھو گی تو ٹوٹتی ہی چلی جائیں گی۔
چوڑیاں اور لڑکیاں ایک جیسی دکھائی دیتی ہیں، ان کی کیفیت ملتی جلتی ہے۔ دونوں کی نزاکت بھی ایک جیسی ہی ہے۔کھنکتی اور شور مچاتی بابل کے گھر کی زینت ہوتی ہیں اور جب کسی اورکے آنگن میں بسیرا کرلیں تو ان کی دبی دبی مسکراہٹیں کھو جاتی ہیں اور وہ شوخ و چنچل آوازیں اپنا آ پ بھول جاتی ہیں۔ ان کی کلائیوں میں سجی وہ رنگ برنگی بابل کی چوڑیاں کسی کی چنگھاڑ سے بکھر جاتی ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ جیسے ان کے گرنے سے کسی سناٹے میں درد ناک سسکی نے اپنی آہٹ سنائی ہو۔ ان کا دکھ بھی خالی پیڑ کی طرح چپکے چپکے آنسو بہاتا ہے جس کے کمزور اور ناتواں پتے خزاں کی زد میں آجاتے ہیں۔
یہ پل بھر میں بکھرنے والی چوڑیاں نازک خیالات رکھنے والی لڑکیوں جیسی ہی ہوتی ہیں جو ذرا سی ٹھیس سے ٹوٹ جاتی ہیں۔ ان بکھری چوڑیوں کی طرح نازک سی لڑکیاں بھی سنبھل نہیں پاتیں جو بہ ظاہر تو چمک دمک والی دکھائی دیتی ہیں، لیکن ہلکا سا زخم بھی ان کو توڑ کر رکھ دیتا ہے ۔ چند لمحو ں میں مسکرانے والی یہ چوڑیاںایک جھٹکے سے اپنی جان دار مسکراہٹ کو کھو دیتی ہیں۔چوڑیاں ایک ایسا نازک احساس ہیں جو بہت نزاکت سے اپنا آپ دکھاتی ہیں۔ سونے کی چوڑیاں خوب صورت اور نفیس ہوتی ہیں ۔ ان کے نگینوں کی چمک دل کش ہوتی ہے ۔ نفاست بھری شخصیت ان کو پہن کر سب سے الگ دکھائی دیتی ہے۔
یہ سنہری رنگت سے بھری چوڑیاں کلائیوں کی چمک میں اضافہ کرتی ہیں۔ انھیں پہن کر ہاتھوں اور کلائیوں کی چھب ہی نرالی ہو جاتی ہے۔ یہ نہ صرف دمکتی ہیں بلکہ اپنی جگماہٹ بھی دکھاتی ہیں ۔کانچ کی چوڑیوں میں انگوٹھیاں بھی شامل ہوتی ہیں جو پانچوں انگلیوں میں پہنی جاتی ہیں اور یہ ہاتھ کو ڈھانپ لیتی ہیں ۔ان کی سجاوٹ سے ہاتھوں کی دل کشی مزید بڑھ جاتی ہے اور یوں لگتا ہے جیسے بہار کے سارے رنگ سمٹ کرآگئے ہوں اور کلائی کی جگمگ بڑھا رہے ہوں۔
چوڑیوں کے بغیر بناؤ سنگھار نامکمل ہے، خواتین کی خریداری میں چوڑیاں بنیادی اہمیت رکھتی ہیں۔ بچیوں میں چوڑیوں کا شوق ضرور پیدا کریں، کیوں کہ ان کی کھنک سے بچیاں کِھل اٹھتی ہیں۔ ان کی شوخیوں سے سارا سماں خوشی سے گنگنانے لگتا ہے۔ یہ ایک خوب صورت تحفہ ہیں جو نہ خواتین کے لباس کی تازگی بڑھاتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ دل کشی کا احساس بھی جگاتا ہے۔