عالمی تجارتی تنازعات نمٹانے کے لیے باضابطہ کمیشن بنانے کا اصولی فیصلہ
مصالحتی کمیشن تجارتی تعلقات کے فروغ، عالمی سطح پر تجارتی تنازعات کے حل کیلیے ڈبلیوٹی او رکن ممالک سے روابط قائم کریگا
وزارت تجارت نے عالمی سطح پر تجارتی تنازعات کو بہتر انداز میں نمٹانے کے لیے باضابطہ طور پر کمیشن کے قیام کا اصولی فیصلہ کیاہے۔
ایکسپریس کو موصولہ دستاویز کے مطابق وزارت تجارت وٹیکسٹائل نے ملکی و بین الاقوامی تجارتی تنازعات کے حل کے لیے ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیشن کے قیام کا فیصلہ کیا ہے جو نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سطح پر تجارتی تنازعات کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔
کمیشن کے اختیارات کا ابھی تک تعین نہیں کیاگیا ہے اور اس حوالے سے بل قومی اسمبلی میں ہے جونہی کمیشن کے اختیارات اور حدود کا تعین کردیاگیا توکمیشن عملی طور پر اپنا کام شروع کردے گا۔ دستاویز کے مطابق یہ کمیشن دنیاکے مختلف ملکوں کے ساتھ بہترین تجارتی تعلقات کے قیام اور عالمی سطح پر رونما ہونے والے تجارتی تنازعات میں امداد کے سلسلے میں عالمی ادارہ برائے تجارت کے رکن ممالک کے ساتھ روابط بہتربنانے کے لیے اقدامات کرے گا۔
دستاویز کے مطابق ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیشن تجارتی تعلقا ت کو فروغ دینے اور عالمی سطح پر تجارتی مصنوعات کے لین دین کے دوران پیدا ہونے والے تنازعات کے حل کے سلسلے میں دیگر ممالک کی امداد لینے کے لیے عالمی ادارہ برائے تجارت کے تمام رکن ممالک کے ساتھ روابط کے فروغ کے لیے باقاعدگی سے وفود کی سطح پر ملاقاتیں کرے گا۔ اس اقدام سے عالمی ادارہ برائے تجارت کے رکن ملکوں سے کسی بھی تجارتی تنازعے کی صورت میں بوقت ضرورت امداد اورکسی بھی سہولت کے لیے درخواست کی جاسکے گی۔
دستاویز کے مطابق کمیشن کسی بھی تجارتی تنازع کے حل کے لیے ملکی و بین الاقوامی سطح پر کسی بھی ادارے کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گا اور عالمی سطح پر تجارتی تنازعے میں کسی بھی سرکاری ادارے ڈویژن یا ایجنسی کی نمائندگی کرے گا۔ دستاویز کے مطابق ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیشن دنیا بھر کے ایسے ممالک اور شہروں کی فہرست بھی مرتب کرے گا جہاں پر تجارتی تنازعات کے واقعات رونما ہونے کی شرح بہت زیادہ ہو اوران مقامات پر فراڈ ہونے کی صورت میں سیکیورٹی کی فراہمی کے امکانات بہت کم ہوں۔
کمیشن ان ممالک کی نشاندہی بھی کرے گا جہاں پر تجارتی تنازعے کے حل کا طریقہ کار اور قوانین ناقص ہوں۔ کمیشن اس بات کا بھی مجاز ہوگاکہ وہ تجارتی تنازعے کے حوالے سے بیرون ملک سفارتخانوں اور مشنز سے ثبوتوں کے حصول کے لیے امداد اور دستاویزات فراہم کرے گا۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیشن کی جانب سے تجارتی تنازعے کے حتمی فیصلے سے قبل شواہد کے حوالے سے جواب نہ دینے والی پارٹیوں کے نام بلیک لسٹ کر کے اپنی ویب سائٹ پر جاری کرے گا اور متعلقہ فریق کی جانب سے کمیشن کو جواب جمع کرانے پر اس کا نام ویب سائٹ سے ہٹا دیاجائے گا۔
کمیشن ملک میں عالمی معیارات کے فروغ اور عالمی تجارت میں رائج طریقہ کار کے حوالے سے آگہی کے سلسلے میں ملک کے اندر اداروں کی استعداد کار بہتربنانے اور ان کی تربیت کے لیے بھی اقدامات کرے گا جبکہ بیرون دنیا میںپاکستانی سفارتخانوں اور مشنزمیں سپورٹ ڈیسکس اور دیگر سہولتوں کے قیام کے لیے بھی اقدامات کرے گا۔
ایکسپریس کو موصولہ دستاویز کے مطابق وزارت تجارت وٹیکسٹائل نے ملکی و بین الاقوامی تجارتی تنازعات کے حل کے لیے ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیشن کے قیام کا فیصلہ کیا ہے جو نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سطح پر تجارتی تنازعات کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔
کمیشن کے اختیارات کا ابھی تک تعین نہیں کیاگیا ہے اور اس حوالے سے بل قومی اسمبلی میں ہے جونہی کمیشن کے اختیارات اور حدود کا تعین کردیاگیا توکمیشن عملی طور پر اپنا کام شروع کردے گا۔ دستاویز کے مطابق یہ کمیشن دنیاکے مختلف ملکوں کے ساتھ بہترین تجارتی تعلقات کے قیام اور عالمی سطح پر رونما ہونے والے تجارتی تنازعات میں امداد کے سلسلے میں عالمی ادارہ برائے تجارت کے رکن ممالک کے ساتھ روابط بہتربنانے کے لیے اقدامات کرے گا۔
دستاویز کے مطابق ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیشن تجارتی تعلقا ت کو فروغ دینے اور عالمی سطح پر تجارتی مصنوعات کے لین دین کے دوران پیدا ہونے والے تنازعات کے حل کے سلسلے میں دیگر ممالک کی امداد لینے کے لیے عالمی ادارہ برائے تجارت کے تمام رکن ممالک کے ساتھ روابط کے فروغ کے لیے باقاعدگی سے وفود کی سطح پر ملاقاتیں کرے گا۔ اس اقدام سے عالمی ادارہ برائے تجارت کے رکن ملکوں سے کسی بھی تجارتی تنازعے کی صورت میں بوقت ضرورت امداد اورکسی بھی سہولت کے لیے درخواست کی جاسکے گی۔
دستاویز کے مطابق کمیشن کسی بھی تجارتی تنازع کے حل کے لیے ملکی و بین الاقوامی سطح پر کسی بھی ادارے کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گا اور عالمی سطح پر تجارتی تنازعے میں کسی بھی سرکاری ادارے ڈویژن یا ایجنسی کی نمائندگی کرے گا۔ دستاویز کے مطابق ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیشن دنیا بھر کے ایسے ممالک اور شہروں کی فہرست بھی مرتب کرے گا جہاں پر تجارتی تنازعات کے واقعات رونما ہونے کی شرح بہت زیادہ ہو اوران مقامات پر فراڈ ہونے کی صورت میں سیکیورٹی کی فراہمی کے امکانات بہت کم ہوں۔
کمیشن ان ممالک کی نشاندہی بھی کرے گا جہاں پر تجارتی تنازعے کے حل کا طریقہ کار اور قوانین ناقص ہوں۔ کمیشن اس بات کا بھی مجاز ہوگاکہ وہ تجارتی تنازعے کے حوالے سے بیرون ملک سفارتخانوں اور مشنز سے ثبوتوں کے حصول کے لیے امداد اور دستاویزات فراہم کرے گا۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیشن کی جانب سے تجارتی تنازعے کے حتمی فیصلے سے قبل شواہد کے حوالے سے جواب نہ دینے والی پارٹیوں کے نام بلیک لسٹ کر کے اپنی ویب سائٹ پر جاری کرے گا اور متعلقہ فریق کی جانب سے کمیشن کو جواب جمع کرانے پر اس کا نام ویب سائٹ سے ہٹا دیاجائے گا۔
کمیشن ملک میں عالمی معیارات کے فروغ اور عالمی تجارت میں رائج طریقہ کار کے حوالے سے آگہی کے سلسلے میں ملک کے اندر اداروں کی استعداد کار بہتربنانے اور ان کی تربیت کے لیے بھی اقدامات کرے گا جبکہ بیرون دنیا میںپاکستانی سفارتخانوں اور مشنزمیں سپورٹ ڈیسکس اور دیگر سہولتوں کے قیام کے لیے بھی اقدامات کرے گا۔