ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے کے خلاف نواز مریم اور صفدر کی اپیلوں پر سماعت

اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ اپیلوں پر ابتدائی سماعت کررہا ہے


ویب ڈیسک July 17, 2018
نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے فوٹو: فائل

ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے کے خلاف نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی اپیلوں پر ابتدائی سماعت کررہا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی اپیلوں میں احتساب عدالت کے جج اور نیب کو فریق بنایا گیا تھا۔

'' فیصلہ آنے تک سزا معطل کی جائے ''


اپیلوں کے متن میں کہا گیا تھا کہ احتساب عدالت نے انصاف کے تقاضے پورے کیے بغیر سزا سنائی اس لیے قید، جرمانے، نااہلی اور جائیداد قرقی کا عدالتی حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو بری کیا جائے۔ اپیلوں میں درخواست کی گئی ہے کہ عدالت عالیہ کی جانب سے فیصلہ آنے تک ان کی سزا کو معطل کیا جائے اور انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کردی ہیں، ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل 2 رکنی بنچ اپیلوں کی سماعت کررہا ہے۔

احتساب عدالت کے جج کی سماعت سے معذرت


دوسری جانب ذرائع کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف کے خلاف مزید 2 ریفرنسز کی سماعت سے معذرت کرلی۔ اس حوالے سے انہوں نے ایک خط اسلام آباد ہائی کورٹ بھیجا تھا جو ہائی کورٹ کو موصول ہوگیا۔

''ہائی کورٹ چاہے تو مجھے ٹرانسفر کردے ''


خط میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا ہے کہ میں ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ کرچکا ہوں اور اب العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت نہیں کرسکتا ہائی کورٹ چاہے تو مجھے ٹرانسفر کردے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ان دونوں ریفرنسز کی سماعتیں دوسری عدالت منتقل کردی جائیں کیوں کہ نواز شریف کے وکیل نے بھی مجھ پر اعتراض کردیا ہے۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے 6 جولائی ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے علاوہ عدالت نے دیگر ملزمان حسین اور حسن نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے تھے۔ کیپٹن (ر) صفدر نے فیصلے کے دو دن بعد گرفتاری دی تھی جب کہ نواز شریف اور مریم نواز کو 13 جولائی کی رات لندن سے وطن واپسی پر گرفتار کیا گیا تھا۔ تینوں ملزمان اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں