پنڈی بھٹیاں کے 4 گاؤں جہاں خواتین الیکشن میں ووٹ نہیں ڈالتیں
چاروں دیہات میں خواتین کے ووٹ کاسٹ نہ کرنے کی یہ روایت 50 سال سے چلی آرہی ہے
حافظ آباد کی تحصیل پنڈی بھٹیاں میں 4 گاؤں ایسے بھی ہیں جہاں پر خواتین ووٹ کاسٹ نہیں کرتیں اور یہ روایت 50 سال سے چلی آ رہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حافظ آباد کا حلقہ این اے 87 جو تحصیل پنڈی بھٹیاں میں آتا ہے اس حلقے کے 4 گاؤں ایسے ہیں جہاں کی خواتین آج کے دور میں بھی ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے باہر نہیں نکلتیں جب کہ چاروں دیہات میں خواتین ووٹرز کی تعداد 529 ہے۔
چاروں دیہات خورد، کوٹ غازی کلاں، برج فتو اور ملاح والا کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ہمارے بزرگوں نے متفقہ فیصلہ کیا تھا کہ ہماری عورتیں ووٹ کاسٹ نہیں کریں گی اسی لیے خواتین کو شناختی کارڈ بھی بنوانے کی اجازت نہیں اور یہ روایت 50 برس سے چلی آ رہی ہے۔
واضح رہے کہ اس حلقے میں (ن) لیگ کے انتخابی امیدواروں سائرہ افضل تارڑ اور میاں شاہد حسین بھٹی کا مقابلہ پی ٹی آئی کے شوکت علی بھٹی اور مامون جعفر تارڑ سے ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حافظ آباد کا حلقہ این اے 87 جو تحصیل پنڈی بھٹیاں میں آتا ہے اس حلقے کے 4 گاؤں ایسے ہیں جہاں کی خواتین آج کے دور میں بھی ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے باہر نہیں نکلتیں جب کہ چاروں دیہات میں خواتین ووٹرز کی تعداد 529 ہے۔
چاروں دیہات خورد، کوٹ غازی کلاں، برج فتو اور ملاح والا کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ہمارے بزرگوں نے متفقہ فیصلہ کیا تھا کہ ہماری عورتیں ووٹ کاسٹ نہیں کریں گی اسی لیے خواتین کو شناختی کارڈ بھی بنوانے کی اجازت نہیں اور یہ روایت 50 برس سے چلی آ رہی ہے۔
واضح رہے کہ اس حلقے میں (ن) لیگ کے انتخابی امیدواروں سائرہ افضل تارڑ اور میاں شاہد حسین بھٹی کا مقابلہ پی ٹی آئی کے شوکت علی بھٹی اور مامون جعفر تارڑ سے ہے۔