سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی اور کے ای ایس سی میں معاہدہ

پاور سپلائی فرم تھر بلاک II کے پاور پلانٹ سے بجلی خریدنے کے امکانات کا جائزہ لے گی۔


Business Reporter May 09, 2013
پاور سپلائی فرم تھر بلاک II کے پاور پلانٹ سے بجلی خریدنے کے امکانات کا جائزہ لے گی۔ فوٹو: فائل

کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی (کے ای ایس سی) نے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی جو حکومت سندھ اور اینگرو پاور جن کاجوائنٹ وینچر ہے کے ساتھ مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے جس کی رو سے کے ای ایس سی سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی سے اس کے تھر بلاک II کے پاور پلانٹ سے بجلی خریدے گی۔

اس مفاہمتی یادداشت پرکے ای ایس سی کی جانب سے سی ای او نیر حسین اور سی ای او سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی شمس الدین شیخ نے دستخط کیے۔ معاہدے کے مطابق کے ای ایس سی پاور پرچیز ایگریمنٹ کے تحت تھر پاور پروجیکٹ سے حاصل ہونیوالی بجلی کے حصول کے امکانات کا جائزہ لے گی، سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کو حکومت سندھ کے مائنز اینڈ منرل ڈپارٹمنٹ نے تھر بلاک IIمیںاوپن کاسٹ لیگنائیٹ مائن کی ڈیولپمنٹ کے لیے مائننگ کا 30 سالہ لیز دیا ہے، سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی دیگر سرمایہ کاروں کے ہمراہ تھر بلاک II میں مائن ماؤتھ پر600 میگاواٹ کا پاور پلانٹ بلڈ اون آپریٹ اسکیم کے تحت تعمیر کرے گا، اس پاور ہاؤس کی اندازاً عمر 30 سال ہو گی۔



معاہدے کے تحت سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کاروبار کی ترویج کی تمام سرگرمیوں کی ذمے دار ہو گی، جس میں بینک ایبل فزیبلیٹی اسٹڈی، نیپرا کی جانب سے ٹیرف کا تعین اور پراجیکٹ کے معاہدوں پر عمل درآمد شامل ہیں، اسکے علاوہ پراجیکٹ کمپنی کی انکارپوریشن اور پراجیکٹ کے لیے خود مختار فنڈنگ کا حصول بھی پراجیکٹ کمپنی کی ذمے داری ہو گی، متعلقہ شرائط کی تکمیل کے بعد کے ای ایس سی، سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی سے پاور پرچیز پر بات چیت کرے گی، قابل قبول کمرشل شرائط پر اتفاق کے بعدکے ای ایس سی سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کو اس کے معمول کے بینک ایبل سیکیوریٹی پیکیج آفر کرتے ہوئے کمرشل اور دیگر مالیاتی اداروں سے نان ریکورس لونز کی فراہمی میں مدد فراہم کرے گی۔

اس موقع پر سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی لمیٹڈ کے سی ای او شمس الدین شیخ نے کہا کہ تھر کول قومی اہمیت کا حامل ایسا منصوبہ ہے جس میں دستیاب توانائی کا عظیم ذخیرہ ملکی توانائی کے مسائل کو حل کرنے میں مدد دے گا، ایس ای سی ایم سی' کے منصوبے تھر بلاک II سے آئندہ 50 برسوں تک 5000 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے، اس منصوبے سے 50 ارب ڈالر کی بچت کی جائے گی، یہ منصوبہ قومی ایجنڈے کی تکمیل میں کارپوریٹ سیکٹر کے تعاون کے ذریعے اپنی صلاحیتوں اور سنجیدگی کا اظہار ہوگا۔ کے ای ایس سی کی جانب سے سی ای او نیر حسین نے کہا کہ یہ مفاہمتی یاد داشت پاکستان کے ساتھ ساتھ دونوں اداروں کیلیے بھی بہت اہمیت کی حامل ہے، یہ پراجیکٹ ملک کی حالیہ اور آئندہ برسوں کی توانائی کی ضروریات پورا کرنے کیلیے آسان حل ثابت ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں