ایفی ڈرین کیس روزانہ سماعت کیخلاف حنیف عباسی کی اپیل مسترد
سپریم کورٹ نے کیس کی روزانہ سماعت کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا
سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی ایفی ڈرین کوٹہ کیس کی روزانہ سماعت کا حکم کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کردی۔
سپریم کورٹ میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے حنیف عباسی کی ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
سپریم کورٹ نے حنیف عباسی کی ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ایفی ڈرین کوٹہ کیس کی روزانہ سماعت کا فیصلہ برقرار رکھا۔ جسٹس عظمت سعید نے حنیف عباسی سے کہا کہ ہائیکورٹ نے آپ کے وکلاء کی رضامندی سے ہی یہ حکم دیا ہے، اتفاق رائے سے سنائے گئے فیصلے کے بعد یہاں کیا لینے آئے ہیں، اب اس پر ہم کیسے مداخلت کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ایفیڈرین کیس میں حنیف عباسی سمیت 8 ملزمان پر فرد جرم عائد
حنیف عباسی کے وکیل کامران مرتضی نے موقف اختیار کیا کہ ان کی جانب سے ایسی کوئی رضامندی نہیں دی گئی۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ اگر رضامندی نہیں دی گئی تو وضاحت کیلئے متعلقہ فورم پر جائیں، آپ لاہور ہائیکورٹ میں نظر ثانی اپیل دائرکرسکتے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ ہائیکورٹ کے فیصلے کی وضاحت کیلئے جانے کی اجازت دے اور ہمارے کیس کا فیصلہ نہ کیا جائے۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ہم اجازت نہیں دیں گے آپ نے وضاحت لینی ہے تو خود جائیں۔
11 جولائی کو لاہور ہائیکورٹ نے انسداد منشیات عدالت کو حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کیس کی سماعت 16 جولائی سے روزانہ کی بنیاد پر کرنے اور کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کا حکم دیا ہے۔
حنیف عباسی کے خلاف شاہد اورکزئی نامی شہری نے لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ میں درخواست دائر کی تھی۔ رہنما ن لیگ نے لاہورہائیکورٹ کے روزانہ سماعت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ہائیکورٹ نے غیر متعلقہ فریق کی درخواست پر یہ حکم سنایا ہے جسے کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ راولپنڈی کی اینٹی نارکوٹکس فورس نے مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی کے خلاف 30 جولائی 2012 کو 500 کلو گرام ایفیڈرین کوٹہ حاصل کر کے اس کا غیر قانونی استعمال کرنے پر مقدمہ درج کیا تھا۔
سپریم کورٹ میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے حنیف عباسی کی ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
سپریم کورٹ نے حنیف عباسی کی ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ایفی ڈرین کوٹہ کیس کی روزانہ سماعت کا فیصلہ برقرار رکھا۔ جسٹس عظمت سعید نے حنیف عباسی سے کہا کہ ہائیکورٹ نے آپ کے وکلاء کی رضامندی سے ہی یہ حکم دیا ہے، اتفاق رائے سے سنائے گئے فیصلے کے بعد یہاں کیا لینے آئے ہیں، اب اس پر ہم کیسے مداخلت کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ایفیڈرین کیس میں حنیف عباسی سمیت 8 ملزمان پر فرد جرم عائد
حنیف عباسی کے وکیل کامران مرتضی نے موقف اختیار کیا کہ ان کی جانب سے ایسی کوئی رضامندی نہیں دی گئی۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ اگر رضامندی نہیں دی گئی تو وضاحت کیلئے متعلقہ فورم پر جائیں، آپ لاہور ہائیکورٹ میں نظر ثانی اپیل دائرکرسکتے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ ہائیکورٹ کے فیصلے کی وضاحت کیلئے جانے کی اجازت دے اور ہمارے کیس کا فیصلہ نہ کیا جائے۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ہم اجازت نہیں دیں گے آپ نے وضاحت لینی ہے تو خود جائیں۔
11 جولائی کو لاہور ہائیکورٹ نے انسداد منشیات عدالت کو حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کیس کی سماعت 16 جولائی سے روزانہ کی بنیاد پر کرنے اور کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کا حکم دیا ہے۔
حنیف عباسی کے خلاف شاہد اورکزئی نامی شہری نے لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ میں درخواست دائر کی تھی۔ رہنما ن لیگ نے لاہورہائیکورٹ کے روزانہ سماعت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ہائیکورٹ نے غیر متعلقہ فریق کی درخواست پر یہ حکم سنایا ہے جسے کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ راولپنڈی کی اینٹی نارکوٹکس فورس نے مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی کے خلاف 30 جولائی 2012 کو 500 کلو گرام ایفیڈرین کوٹہ حاصل کر کے اس کا غیر قانونی استعمال کرنے پر مقدمہ درج کیا تھا۔