پاک ایران تعاون کے امن پر مثبت اثرات

پاکستان اور ایران کے درمیان فوجی تعاون کو فروغ دینے سے خطے کے امن پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے


Editorial July 17, 2018
پاکستان اور ایران کے درمیان فوجی تعاون کو فروغ دینے سے خطے کے امن پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔ فوٹو: فائل

پاکستان اور ایران کے درمیان فوجی تعاون کو فروغ دینے سے خطے کے امن پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ، یہ صائب موقف ہے اپنایا پاکستانی فوج کے سپہ سالار قمر جاوید باجوہ نے ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف سے ملاقات اور گفت وشنید کے بعد ۔ ان کی بات میں نہ صرف وزن ہے بلکہ یہ ان کے وژن کی نشاندہی بھی کرتا ہے۔ اس ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی صورتحال، دفاعی تعاون اور پاک ایران بارڈر مینجمنٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا، معزز مہمان نے وفد کے ہمراہ جی ایچ کیوکا دورہ کیا، ایرانی آرمی چیف نے پاکستان میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کی ۔ اس خطے میں ایران اور پاکستان کی نہ صرف سیاسی و جغرافیائی اہمیت ہے بلکہ یہ دو بڑی فوجی طاقتیں ہیں ۔

دونوں کی سرحدیں بھی ایک دوسرے سے ملتی ہیں لہذا انتظامی سطح پر بہت سے اہم معاملات ہیں جن میں روزمرہ کا واسطہ ہے ۔ ایران اور پاکستان دو برادر اسلامی ممالک جو ثقافت ، زبان ، ادب، تہذیب وتمدن اوردین کے ناتے سے ایک دوسرے سے جڑے ہیں، اردو زبان تو فارسی کی بیٹی کہلاتی ہے ۔ گوکہ گزشتہ چند برسوں میں بعض معاملات پر اختلاف کی صورت پیدا ہوگئی تھی جوکہ غیر ریاستی عناصر کی منفی سرگرمیوں کے باعث تھی لیکن بھائیوں کے درمیان اختلافات تو ہوتے رہتے ہیں ، ایک بھائی خود چل کر دوسرے کے گھر چلا جائے تو معاملہ فہم وفراست سے حل ہوجاتا ہے ۔ اسی بات کی جانب واضح اشارہ صدرمملکت ممنون حسین نے ایرانی چیف سے ملاقات کے دوران کیا ۔

اس موقعے پر صدر مملکت نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور ایران سرحد پار چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے اور گزشتہ برس ایرانی صدر کے دورہ پاکستان اور پاکستانی مسلح افواج کے سربراہ کے دورہ ایران سے دونوں برادر ممالک کے باہمی تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ یقیناً برادر اسلامی ملک کے آرمی چیف کی آمد سے دوطرفہ برادرانہ تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔ دراصل ایران کا ایک احسان جو پاکستانی کبھی نہیں بھلا سکتے، وہ ہے سب سے پہلے اقوام عالم میں پاکستان کو بحیثیت آزاد مملکت کے تسلیم کرنے کا۔ خطے میں امن و ترقی کے لیے پاکستان اور ایران کو مل کرکام کرنا ہوگا ۔ چاہ بہار اور گوادر کی بندرگاہیں دونوں ہی ایشیاء کی ترقی کا گیٹ وے ہیں ۔ جوں جوں دونوں ملکوں کے مابین مختلف شعبہ جات میں تعاون بڑھے گا دوطرفہ تعلقات مضبوط بنیادوں پر استوار ہوں گے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں