ثنا اللہ کی میت خصوصی طیارے کے ذریعے ان کے آبائی شہر سیالکوٹ پہنچادی گئی
گزشتہ روز ثنا اللہ کے گردوں نے کام کرنا بند کردیا تھا جس کے بعد آج صبح ان کا انتقال ہوا، بھارتی میڈیا
بھارت میں تشدد کا نشانہ بننے والے پاکستانی قیدی ثنا اللہ کی میت خصوصی طیارہ لے کر پاکستان پہنچ گیا ہے جہاں سے ان کی میت ان کے آبائی شہر سیالکوٹ پہنچا دی گئی۔
بھارتی شہر چندی گڑھ کے اسپتال میں زیر علاج ثنا اللہ کے گردوں نے گزشتہ روز کام کرنا بند کردیا تھا جس کے بعد آج صبح 6 بج کر 30 منٹ پر ان کا انتقال ہوگیا، سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے 52 سال کے ثنا اللہ 1995 سے مقبوضہ کشمیر کی بھلوال جیل میں قید تھے، بھارتی عدالت نے انہیں مبینہ دہشت گردی کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
بھارتی قیدی سربجیت سنگھ کی موت کے ایک دن بعد ثنا اللہ پر جیل میں 36 سال کے سابق فوجی اہلکار ونود کمار نے کلہاڑیوں اور اینٹوں سے وار کیا جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے، بعدازاں ثنا اللہ کو چندی گڑھ اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں کے مطابق چوٹوں کی وجہ سے وہ کوما میں چلے گئے تھے اور 2 مئی کو ڈاکٹروں کے مطابق وہ دماغی طور پر انتقال کرگئے تھے۔
دوسری جانب پاکستانی ہائی کمیشن نے ثنا اللہ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی موت کی اعلی سطح پر تحقیقات کرائی جائیں۔
واضح رہے کہ ثنا اللہ 16 سال قبل مویشی چراتے ہوئے غلطی سے سرحد پار کرگئے تھے جہاں انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا، اسی غم میں 10 برس قبل ان کی بیوی بھی اس جہاں فانی سے کوچ کرگئی تھیں، ان کے بیٹوں کے مطابق جیل میں انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا جس کا ذکر وہ اپنے خطوط میں کرتے رہتے تھے۔
بھارتی شہر چندی گڑھ کے اسپتال میں زیر علاج ثنا اللہ کے گردوں نے گزشتہ روز کام کرنا بند کردیا تھا جس کے بعد آج صبح 6 بج کر 30 منٹ پر ان کا انتقال ہوگیا، سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے 52 سال کے ثنا اللہ 1995 سے مقبوضہ کشمیر کی بھلوال جیل میں قید تھے، بھارتی عدالت نے انہیں مبینہ دہشت گردی کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
بھارتی قیدی سربجیت سنگھ کی موت کے ایک دن بعد ثنا اللہ پر جیل میں 36 سال کے سابق فوجی اہلکار ونود کمار نے کلہاڑیوں اور اینٹوں سے وار کیا جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے، بعدازاں ثنا اللہ کو چندی گڑھ اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں کے مطابق چوٹوں کی وجہ سے وہ کوما میں چلے گئے تھے اور 2 مئی کو ڈاکٹروں کے مطابق وہ دماغی طور پر انتقال کرگئے تھے۔
دوسری جانب پاکستانی ہائی کمیشن نے ثنا اللہ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی موت کی اعلی سطح پر تحقیقات کرائی جائیں۔
واضح رہے کہ ثنا اللہ 16 سال قبل مویشی چراتے ہوئے غلطی سے سرحد پار کرگئے تھے جہاں انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا، اسی غم میں 10 برس قبل ان کی بیوی بھی اس جہاں فانی سے کوچ کرگئی تھیں، ان کے بیٹوں کے مطابق جیل میں انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا جس کا ذکر وہ اپنے خطوط میں کرتے رہتے تھے۔