ڈائریکٹوریٹ آف اسکولزکو پرانے نظام کے تحت چلایا جارہا ہے
سوائے ایک ڈائریکٹر اسکولز کراچی کے تمام اسامیوں میں کالعدم شہری حکومت کے افسران کام کررہے ہیں۔
LONDON:
حکومت سندھ کی جانب سے ضلعی سطح پر سرکاری اسکولوں کے نظام کو موثر انداز میں چلانے کیلیے انتظامی ڈھانچہ ترتیب دینے کے باوجود صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز میں افسران کی تقرری نہیں کی جاسکیں اور نئے انتظامی ڈھانچے پر عملدرآمد کے بجائے ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز کو پرانے بلدیاتی نظام کے تحت ہی چلایا جارہا ہے۔
حکومت سندھ نے شہری حکومتی نظام کے خاتمے کے9ماہ بعد سرکاری اسکولوں میں انتظامی بہتری کیلیے12سے زائد اسامیاں تخلیق کرتے ہوئے باقاعدہ ڈائریکٹوریٹ آف اسکولزکا ادارہ تشکیل دیدیا تھا، ان میں گریڈ17سے20 کی پوسٹیں شامل ہیں تاہم محکمہ تعلیم ان اسامیوں پر تقرریوں سے گریزاں ہے، سوائے ایک ڈائریکٹر اسکولز کراچی کے تمام اسامیوں میں کالعدم شہری حکومت کے افسران کام کررہے ہیں۔
حکومت سندھ کی جانب سے ضلعی سطح پر سرکاری اسکولوں کے نظام کو موثر انداز میں چلانے کیلیے انتظامی ڈھانچہ ترتیب دینے کے باوجود صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز میں افسران کی تقرری نہیں کی جاسکیں اور نئے انتظامی ڈھانچے پر عملدرآمد کے بجائے ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز کو پرانے بلدیاتی نظام کے تحت ہی چلایا جارہا ہے۔
حکومت سندھ نے شہری حکومتی نظام کے خاتمے کے9ماہ بعد سرکاری اسکولوں میں انتظامی بہتری کیلیے12سے زائد اسامیاں تخلیق کرتے ہوئے باقاعدہ ڈائریکٹوریٹ آف اسکولزکا ادارہ تشکیل دیدیا تھا، ان میں گریڈ17سے20 کی پوسٹیں شامل ہیں تاہم محکمہ تعلیم ان اسامیوں پر تقرریوں سے گریزاں ہے، سوائے ایک ڈائریکٹر اسکولز کراچی کے تمام اسامیوں میں کالعدم شہری حکومت کے افسران کام کررہے ہیں۔