عمران خان کیساتھ اس حد تک نہیں جانا چاہتے کہ ایک دوسرے کی شکل نہ دیکھیں نوازشریف

جو پارٹی بھی انتخابات میں اکثریت حاصل کرے گی اس کے ساتھ چلنے کو تیار ہوں، نواز شریف

ہم پرجو لوگ طالبان کی حمایت کا الزام لگارہے ہیں دراصل وہ عوام کو گمراہ کررہے ہیں، نواز شریف فوٹو: فائل

مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان کے ساتھ معاملات اس حد تک نہیں لے جانا چاہتے کہ ایک دوسرے کی شکل دیکھنا بھی گوارا نہ کریں کیونکہ اگر ہم منتخب ہوتے ہیں تو پھر ایوان میں اکٹھے ہی بیٹھنا ہوگا۔

ایک انٹرویو کے دوران نواز شریف نے کہا کہ انتخابات کے دوران مختلف جماعتوں کے ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات خراب ہوجاتے ہیں لیکن بعد میں پھرصحیح ہوجاتے ہیں اورجو جماعت بھی انتخابات میں اکثریت حاصل کرے گی وہ اس کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ عمران خان وزیراعظم بنیں یا میں یا کوئی اوراسے حلف تو آصف زرداری سے ہی لینا پڑے گا کیوں کہ وہ ملک کے صدر ہیں۔


نواز شریف نے کہا کہ آج پاکستان کو امن وامان کی صورتحال سمیت کئی بڑے مسائل کا سامنا ہے جن کے حل لئے سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا اورہم پرجو لوگ طالبان کی حمایت کا الزام لگارہے ہیں دراصل وہ عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آکر بجلی کا بحران حل کرنے کے لئے وہ ابھی کوئی وعدہ نہیں کرسکتے لیکن اس کے لئے ہمیں آئی ایف کی جانب ایک بار پھر جانا پڑے گا۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا اگر ان کی جماعت اقتدار میں آئی توپرویز مشرف کا ٹرائل کرے گی،بلوچستان میں امن قائم کرنے کے لئے اکبر بگٹی کے قاتلوں کو پکڑیں گے اور لاپتا افراد کا معاملہ بھی حل کریں گے، ڈرون حملے بند کرانے کے لئے معاملہ امریکا کے ساتھ اعلیٰ سطح پر اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیری عوام کی خواہشات کےمطابق ہی حل ہونا چاہئے کیونکہ اس کے حل ہی سے خطے میں امن قائم ہوگا اور میں اس مسئلے کے حل کے لئے کسی بھی بیک ڈور چینل کا قائل نہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story