بلاول بھٹو نواز شریف کا ساتھ دینے پر معافی مانگیں فواد چوہدری
عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے اور قوم کے فیصلےپر سرِ تسلیم خم کریں گے، مرکزی ترجمان پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری انتخابات میں شفافیت پر بات کرنے سے قبل نواز شریف کا ساتھ دینے پر قوم سے معافی مانگیں۔
اپنے ایک بیان میں فواد چوہدری کا کہنا ہے باعث تعجب ہے کہ جو جماعتیں انتخابات بہتر بنانے کی کوششوں کی عملی مخالف تھیں اب دھاندلی کا واویلا کررہی ہیں، انتخابات میں شفافیت کے لیے عمران خان کی جدوجہد کے سامنے کسی سیاسی قائد یا جماعت کی کوشش عشر عشیر بھی نہیں۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو قوم نے مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو اس کی معقول وجوہات ہیں۔ ہم عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے اور قوم نے جو فیصلہ دیا سرِ تسلیم خم کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کسی نام نہاد سازش کی جانب اشارہ مضحکہ خیز حد تک سطحی سوچ کی عکاس ہے، وہ سیاست میں نووارد تو ہیں ہی لیکن سیاست سے یکسر نابلد بھی ہیں۔ وہ انتخابات میں شفافیت پر بات کرنے سے قبل نواز شریف کا ساتھ دینے پر قوم سے معافی مانگیں، بلاول کے والد نے نواز شریف سے محبت اور مفاہمت کی خاطر شفافیت کا مطالبہ کرنے کی بجائے انتخابات آلودہ کرنے والی جماعت کا ساتھ دیا، عمران خان انشاء اللہ وزارت عظمیٰ کا منصب بدنام زمانہ "مفاہمت" کے بغیر سنبھالیں گے۔
اپنے ایک بیان میں فواد چوہدری کا کہنا ہے باعث تعجب ہے کہ جو جماعتیں انتخابات بہتر بنانے کی کوششوں کی عملی مخالف تھیں اب دھاندلی کا واویلا کررہی ہیں، انتخابات میں شفافیت کے لیے عمران خان کی جدوجہد کے سامنے کسی سیاسی قائد یا جماعت کی کوشش عشر عشیر بھی نہیں۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو قوم نے مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو اس کی معقول وجوہات ہیں۔ ہم عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے اور قوم نے جو فیصلہ دیا سرِ تسلیم خم کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کسی نام نہاد سازش کی جانب اشارہ مضحکہ خیز حد تک سطحی سوچ کی عکاس ہے، وہ سیاست میں نووارد تو ہیں ہی لیکن سیاست سے یکسر نابلد بھی ہیں۔ وہ انتخابات میں شفافیت پر بات کرنے سے قبل نواز شریف کا ساتھ دینے پر قوم سے معافی مانگیں، بلاول کے والد نے نواز شریف سے محبت اور مفاہمت کی خاطر شفافیت کا مطالبہ کرنے کی بجائے انتخابات آلودہ کرنے والی جماعت کا ساتھ دیا، عمران خان انشاء اللہ وزارت عظمیٰ کا منصب بدنام زمانہ "مفاہمت" کے بغیر سنبھالیں گے۔