خطرناک ملزمان کی ریڈبک 2 سال میں اپ ڈیٹ نہ ہوسکی
آخری مرتبہ جاری کردہ فہرست میں ملک بھرکے 474 دہشتگردوں کو ریڈبک میں شامل کیا گیا تھا۔
سنگین جرائم میں مطلوب خطرناک ملزمان کے لیے بنائی گئی ریڈبک کو اپ ڈیٹ نہیں کیا جا سکا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کی جانب سے 2 سال سے مختلف سنگین جرائم میں مطلوب خطرناک ملزمان کے لیے بنائی گئی ریڈبک کو اپ ڈیٹ کرکے جاری نہیں کیا گیا۔
آخری مرتبہ جاری کردہ فہرست میں ملک بھرکے 474 دہشتگردوں کو ریڈبک میں شامل کیا گیا تھا جن کے سرکی قیمت بھی متعین کی گئی تھی جبکہ انسانی سمگلنگ اور سائبرکرائم میں انتہائی مطلوب 93 ملزمان واشتہاریوں کو بھی الگ سے ریڈبک میںشامل کیا گیا تھا مگر اس میں یہ نہیں سامنے لایا گیا کہ کتنے مطلوب دہشتگرد، خطرناک اشتہاری ملزمان وانسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کی جانب سے 2 سال سے مختلف سنگین جرائم میں مطلوب خطرناک ملزمان کے لیے بنائی گئی ریڈبک کو اپ ڈیٹ کرکے جاری نہیں کیا گیا۔
آخری مرتبہ جاری کردہ فہرست میں ملک بھرکے 474 دہشتگردوں کو ریڈبک میں شامل کیا گیا تھا جن کے سرکی قیمت بھی متعین کی گئی تھی جبکہ انسانی سمگلنگ اور سائبرکرائم میں انتہائی مطلوب 93 ملزمان واشتہاریوں کو بھی الگ سے ریڈبک میںشامل کیا گیا تھا مگر اس میں یہ نہیں سامنے لایا گیا کہ کتنے مطلوب دہشتگرد، خطرناک اشتہاری ملزمان وانسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔