تیر اور بلے کو ہرا کر نواز شریف اور مریم کو آزاد کرائیں گے شہباز شریف

سب کی چھٹی اور لاڈلے کو کھلی چھٹی ایسا نہیں چلنے دیں گے، صدر مسلم لیگ (ن)


میں تو کراچی،پشاور کو لاہور بنانے کا کہتا ہوں، خان صاحب آپ بتائیں کہ کیا آپ لاہور کو پشاور بنانے کا کہیں گے؟روجھان میں خطاب۔ فوٹو:فائل

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہاہے کہ ہم نے تیر اور بلے کے نشان والوں کو شکست دے کر نوازشریف اور مریم نواز کو آزاد کروانا ہے۔

شہباز شریف نے کہاہے کہ 25جولائی کو ہر طرف شیر دھاڑے گا، مسلم لیگ (ن )کے قائد میاں نواز شریف کو صرف مفروضوں کی بنا پر جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا، جس نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا، ملک میں سی پیک لایا، اس ملک کی معیشت کو سہارا دیااس نواز شریف کو سزا دی گئی۔

صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ اگر عوام کی خدمت کرنا اور نواز شریف سے محبت گناہ ہے تو ہم ایسے ہزار گناہ کرنے کو تیار ہیں، یکطرفہ احتساب ناقابل قبول ہے، سب کی چھٹی اور لاڈلے کو کھلی چھٹی ایسا نہیں چلنے دیں گے، ہم نے تیر اور بلے کے نشان والوں کو شکست دے کر نوازشریف اور مریم نواز کو آزاد کروانا ہے، الزام خان دن رات جھوٹ بولتا ہے کیا ایسے شخص وزیراعظم ہوسکتا ہے۔ وہ گزشتہ روز روجھان، راجن پور میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔

میاں شہباز شریف نے کہاکہ لوٹوں کی اصل جگہ بیت الخلا ہے انہیں وہاں ہی رکھنا چاہیے، ہمیں چھوڑ کر جانے والے چند لوگ اچھے بھی تھے جو دبائو میں ہم سے الگ ہو گئے جبکہ باقی سب پیدائشی لوٹے تھے جن کو ہم نے 25جولائی کو ووٹ کی طاقت سے شکست دینی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں کراچی اور پشاور کو لاہور بنانے کا کہتا ہوں تو خان صاحب آپ بتائیں کہ آپ لاہور کو پشاور بنانے کا کہیں گے؟ جو شخص اپنے بیانات سے مکر جاتا ہو ایسا آدمی ملک چلائے گا، خدا نہ کرے کہ عمران خان کو ملک کی باگ ڈور ملے، یہ آدمی ملک کو تباہی کے دہانے پر لے جائے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ صوبوں میں نگران وزیراعلیٰ بن رہے تھے تو عمران نے خود ناصر کھوسہ کا نام دیا، ناصر کھوسہ کا تعلق ڈیرہ غازیخان سے اور وہ اچھے انسان ہیں لیکن وہ اپنے فیصلے پر 24 گھنٹے بھی قائم نہ رہ سکے، ایسے شخص کو کل آرمی چیف کا اعلان کرنا پڑے تو وہ اگلے ہی دن اعلان سے مکر جائے گا تو پھر ملک کا کیا وقار رہ جائے گا۔

علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف انتخابی مہم کے سلسلہ میں آج اٹک میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں