انتخابی نتائج کے ترسیلی نظام آر ٹی ایس کا پہلا تجربہ ناکام

رزلٹ مینجمنٹ سسٹم کے استعمال میں ریٹرننگ افسران اور پولنگ عملے کو شدید مشکلات کا سامنا


ویب ڈیسک July 19, 2018
رزلٹ مینجمنٹ سسٹم کے استعمال میں ریٹرننگ افسران اور پولنگ عملے کو شدید مشکلات کا سامنا فوٹو:فائل

عام انتخابات میں نتائج کی بروقت ترسیل کے لیے رزلٹ مینجمنٹ سسٹم (آر ٹی ایس) کے استعمال کا پہلا تجربہ ناکام ہوگیا۔

ریزلٹ مینجمنٹ سسٹم کا تجربہ 16 جولائی کو کیا گیا جو ناکام ہوگیا جس کے نتیجے میں نتائج کی بروقت فراہمی پر کئی سوال اٹھ گئے ہیں۔ رزلٹ مینجمنٹ سسٹم کے تجرباتی استعمال میں ریٹرننگ افسران اور پولنگ عملے کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

ذرائع کے مطابق پہلے تجربے میں آر ٹی ایس سے نتائج بھیجنے میں کافی تاخیر ہوئی۔ الیکشن کمیشن آر ٹی ایس کا دوسرا تجرباتی استعمال 21 جولائی کو صبح 10 سے دن 4 بجے تک کیا جائے گا۔ اس حوالے سے تمام صوبائی الیکشن کمشنرز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

علاوہ ازیں ترجمان الیکشن کمیشن نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر پوسٹل بیلٹ پیپرز کے نتائج سے متعلق جو چل رہا ہے سب جعلی ہے، پوسٹل بیلٹ پیپرز کے سارے نتائج محض بے بنیاد اور مفروضوں پر مبنی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں