شریف برادران داتا دربار آجائیں کرپشن ثابت کر دونگا رحمن ملک

جنگلہ بس سروس اور تنور منصوبے قوم سے زیادتی ہے، ایل ڈی اے پلازہ میں آگ سازش ہے


پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر رحمن ملک لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں۔ فوٹو: اے پی پی

پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما و سابق وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ نوازشریف اشتہار میں چیف جسٹس کی تصویر لگا کر انھیں متنازع بنا رہے ہیں ، عدلیہ اور الیکشن کیساتھ اس زیادتی کا الیکشن کمیشن نوٹس لے ، نوازشریف کہتے ہیںکہ وہ اقتدار میں آکر کارگل پر تحقیقات کرائیں گے اور بھارت کو بھی آن بورڈ لیں گے ، اس طرح وہ بھارت کو آئی ایس آئی اور فوج تک رسائی دینا چاہتے ہیں ۔

مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمن ملک نے کہا کہ ن لیگ کو کس نے حق دیا ہے کہ وہ چیف جسٹس کی تصویر کو اشتہار میں اپنے تشہیر کیلیے استعمال کریں ۔ ن لیگ ثابت کرنا چاہتی ہے کہ چیف جسٹس ان کیساتھ ہیں حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ چیف جسٹس کو پیپلزپارٹی نے بحال کیا ۔ میں حلف دینے کو تیار ہوں کہ ن لیگ والے افتخار چوہدری کو بحال نہیں کرنا چاہتے تھے ۔ آج یہ انھوں کی تصویریں اپنے ساتھ اشتہاروں میں دے رہے ہیں ۔ چیف الیکشن کمیشن اس کا نوٹس لیں ۔ انھوں نے کہاکہ نوازشریف کہتے ہیں کہ اقتدار میںآکر کارگل ایشو کی تحقیقات کرائیں گے اور بھارت کو بھی اس معاملے پر آن بورڈ لیں گے ۔ ہماری فوج اور آئی ایس آئی نے بہت قربانیاں دی ہیں ، وہ بھارت کو ان تک رسائی دینا چاہتے ہیں ۔ نوازشریف فوج اور آئی ایس آئی کو متنازعہ نہ بنائیں ، ان کی باتیں ملکی سالمیت کیخلاف ہیں ، وہ بتائیں کہ کس کے ایجنڈے پرکام کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں چیلینج کرتا ہوں کہ ان کے تمام منصوبے اور ٹینڈر کرپشن سے بھرے ہوئے ہیں ۔ تندوروں میں30ارب جھونکے گئے ، 10 ارب روپے صاف پانی کے بھی اس منصوبے پر لگائے گئے ۔ چیف جسٹس اور نیب اس ناکام منصوبے کیخلاف کارروائی کرے۔ جنگلہ بس سروس پر بھی اربوں روپے ضائع کیے گئے ۔ جنگلہ بس سروس اور تندور منصوبے قوم کیساتھ زیادتی ہے ۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل والے عادل گیلانی سے پوچھ لیں ان پر پریشر ڈال کر سروے لیے جاتے تھے ۔ انھوں نے کہا کہ میں شریفوں کی لندن اور سعودی عرب میں جائیداد کیخلاف سپریم کورٹ میں جائوں گا ۔ نواز شریف اور شہباز شریف طالبان کے حامی ہیں ۔ یوسف رضاگیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کے اغوا میں پرو طالبان پارٹیاں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر قدیر خان نے کہا تھا کہ فوج نے ایٹمی دھماکے کرنے کے بعد نوازشریف کو جی ایچ کیو میں بلا کر بتایا تھا ۔ اس میں نوازشریف کاکوئی رول نہیں ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔