یورپ میں پاکستانی آم کی کھیپ آلودہ نکلنے پر تلف

محکمہ قرنطینہ کا نوٹس، بیماری باہر سے آنے کا شبہ،درآمد کے لیے 5راستے مخصوص


Business Reporter July 20, 2018
محکمہ قرنطینہ کا نوٹس، بیماری باہر سے آنے کا شبہ، درآمد کے لیے 5راستے مخصوص (فوٹو : فائل)

پاکستانی آم کی 1300 کلو گرام کی حامل کھیپ میں جراثیم کی موجودگی پر یورپی ملک نے جرمانہ عائد کرتے ہوئے کنسائمنٹ کو تلف کردیا۔

محکمہ قرنطینہ کے فوڈ سیکیورٹی کمشنر ڈاکٹروسیم احمد نے کسٹمز ایجنٹس کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان میں 80 فیصد جراثیم اور بیماریاں بیرونی ممالک سے درآمد ہونے والی کنسائمنٹس کے ذریعے پہنچ رہی ہیں جسے مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب سرحدی علاقوں کے صرف 5 راستوں بشمول چمن، تافتان، سوست، طورخم اور واہگہ کے ذریعے ہی درآمدی کنسائمنٹس کو ملک میں داخلے کی اجازت دی جائے گی ایران سمیت دیگرممالک سے پاکستانی پھل، گندم و دیگراشیا کو گزرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی۔

انہوں نے کہا کہ اگر گندم سمیت دیگر جراثیم کی حامل اشیا پاکستان سے گزریں گی توان کے منفی اثرات ہماری فصلوں کو بھی ہوں گے، گزشتہ دنوں پاکستانی آم کی 1300 کلو گرام کی حامل کھیپ میں جراثیم کی موجودگی پر یورپی ملک نے جرمانہ عائد کرتے ہوئے کنسائمنٹ کو تلف کردیا۔

انہی عوامل کے باعث جن ممالک سے پاکستان میں جراثیم اور بیماریاں آرہی ہیں ان کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں اور اب صرف ان ہی کنسائمنٹس کو ملک میں آنے کی اجازت دی جائے گی جو جراثیم اور بیماریوں سے پاک ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ کیسوں میں اسٹاف کی کمی کے باعث ٹریڈ کو مشکلات پیش آرہی ہیں تاہم ٹریڈ سیکٹر کی شکایات کو حل کرنے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی۔

آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے سربراہ ارشد جمال نے کہا ہے کہ پلانٹ پروٹیکشن ایک ادارے کی طرز پر خدمات انجام نہیں دے رہا جس کی بڑی وجہ اس ادارے میں گزشتہ 12 سال سے ڈائریکٹر جنرل کی عدم تعیناتی ہے جو ادارے میں بگاڑ کا سبب ہے۔

انہوں نے کہا کہ پلانٹ پروٹیکشن میں کسی بھی کنسائمنٹس کی رپورٹ بغیر اسپیڈ منی کے نہیں ہوتی۔ انہوں نے فوڈ سیکیورٹی کمشنر کو توجہ اس طرف دلاتے ہوئے کہا کہ وہ اس سلسلے میں مناسب اقدامات کرکے ٹریڈ کو سہولتیں فراہم کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں