عمران کیلیے دعاگوہوں لیکن انکے پیچھے یہودی لابی ہے فضل الرحمن
میڈیاانکوسپورٹ کرکے جانبداری کا مظاہرہ کررہا ہے،طاقت ملی توملک میں امن قائم کرسکتے ہیں
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے وہ عمران خان کے لیے دعاگو ہیں کہ خدا انھیں صحت دے مگر نظریے اپنی جگہ قائم ہیں کہ عمران خان کے پیچھے یہودی لابی ہے اور وہ ہی انھیں سپورٹ کررہے ہیں۔
ان خیالات کااظہارانھوں نے بنوں کے زیاد درانی اسپورٹس کمپلیکس میں منعقدہ پیغام امن کا نفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ جلسے سے سابق وزیراعلیٰ محمد اکرم خان درانی، قاری گل عظیم، حامد شاہ، ملک ریاض اور مفتی عبدالغنی نے بھی خطا ب کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارا میڈیا بھی جانبدرانہ انداز سے عمران کو سپورٹ کررہا ہے صرف اس لیے کہ ہم اشہارات کا خرچہ نہیں رکھتے،اس پر ہم احتجاج بھی نہیں کریں گے۔
انھوں نے کہاکہ اگر ہمیں موقع ملا تو ہماری ترجیحات عوام کو امن اور روزگار فراہم کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے سابقہ تمام حکمرانوں کی پالیسیوں نے قوم کو قومیتوں میں تقسیم کردیا ہے سابقہ حکمرانوں نے مشرف کی پالیسیوں کی پیروی کی اور اس آگ کو مزید بھڑکایا اورآج مسلمان بھسم ہورہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ جب خیبر پختونخوا میں جے یو آئی کی نمائندگی تھی وہاں سیاسی اثررسوخ سے امن قائم کر رکھا اور لوگ رات کو سفر کرتے تھے اور قبائل میں کوئی جنگ نہیں تھی مگر اب پی پی پی اور اے این پی نے پورے صوبے میں آگ لگا دی ہے ۔ ہمیںطاقت ملی توملک میں امن قائم کرسکتے ہیں۔
ان خیالات کااظہارانھوں نے بنوں کے زیاد درانی اسپورٹس کمپلیکس میں منعقدہ پیغام امن کا نفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ جلسے سے سابق وزیراعلیٰ محمد اکرم خان درانی، قاری گل عظیم، حامد شاہ، ملک ریاض اور مفتی عبدالغنی نے بھی خطا ب کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارا میڈیا بھی جانبدرانہ انداز سے عمران کو سپورٹ کررہا ہے صرف اس لیے کہ ہم اشہارات کا خرچہ نہیں رکھتے،اس پر ہم احتجاج بھی نہیں کریں گے۔
انھوں نے کہاکہ اگر ہمیں موقع ملا تو ہماری ترجیحات عوام کو امن اور روزگار فراہم کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے سابقہ تمام حکمرانوں کی پالیسیوں نے قوم کو قومیتوں میں تقسیم کردیا ہے سابقہ حکمرانوں نے مشرف کی پالیسیوں کی پیروی کی اور اس آگ کو مزید بھڑکایا اورآج مسلمان بھسم ہورہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ جب خیبر پختونخوا میں جے یو آئی کی نمائندگی تھی وہاں سیاسی اثررسوخ سے امن قائم کر رکھا اور لوگ رات کو سفر کرتے تھے اور قبائل میں کوئی جنگ نہیں تھی مگر اب پی پی پی اور اے این پی نے پورے صوبے میں آگ لگا دی ہے ۔ ہمیںطاقت ملی توملک میں امن قائم کرسکتے ہیں۔