سپریم کورٹ سندھ پولیس میں شولڈر پروموشن کیس کا فیصلہ محفوظ

سندھ میں پولیس افسران کی ترقیاں غیر قانونی،غیر آئینی اور غیر اسلامی ہیں

سندھ میں پولیس افسران کی ترقیاں غیر قانونی،غیر آئینی اور غیر اسلامی ہیں فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے سندھ پولیس میں افسران کے آئوٹ آف ٹرن اور شولڈرز پروموشنز کے کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔


جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے جمعرات کو درخواست گزار سید محمود اختر نقوی کے دلائل سماعت کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا ہے۔ درخواست گزارنے عدالت کو بتایا کہ سندھ میں پولیس افسران کو جو ترقیاں دی جارہی ہیں وہ نہ صرف غیر قانونی اور غیر آئینی ہیں بلکہ غیر اسلامی بھی ہیں۔ انھوں نے اپنے موقف کی تائید میں کئی عدالتی فیصلے بھی پیش کیے۔

2 گھنٹے کے دلائل میں انھوں نے کہا کہ عدالت اس طرح کی تمام ترقیوںکو کالعدم قرار دے، جس پر فاضل بینچ نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو آئندہ چند روز میں جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ محمود اختر نقوی نے چند روز قبل ایک درخواست دائر کی تھی جس میں انھوں نے بتایا کہ کئی جونیئرز کو آئوٹ آف ٹرن اور سینیارٹی سے ہٹ کر ترقی دی گئی ہے۔ کئی ایسے بھی پولیس افسران ہیں کہ جن کا حق مارا گیا ہے اور ان کا حق بھی بنتا ہے اس کے باوجود انھیں ترقی نہیں دی گئی۔
Load Next Story