لاپتہ قیدیوں کا کیس عدالت نے سیکریٹری داخلہ اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیئے
7 قیدیوں کو عدالتی حکم پر تحفظات ہیں تاہم حکم نامہ عمل درآمد کے لیے وزارت قانون کو بھجوا دیا ہے، اٹارنی جنرل
اڈیالہ جیل سے اٹھائے گئے قیدیوں کے کیس کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ نے سیکریٹری داخلہ اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے قیدیوں کو اگلی سماعت پر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ سات قیدی پیش نہیں کئے جاسکے کیونکہ ان کو عدالتی حکم پر تحفظات ہیں تاہم حکم نامہ عمل درآمد کے لیے وزارت قانون کو بھجوا دیا ہے، اٹارنی جنرل نے عدالت میں وزارت داخلہ کا جواب بھی پیش کیا، اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ اس کا مطلب ہے کہ آپ عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں کرنا چاہتے، بندے وزارت قانون نے توپیش نہیں کرنے ان کا اس سے کیا تعلق ہے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ انتخابات کی تعطیل کی وجہ سے حکم پر عملدرآمد نہیں ہو سکا اس کے لیے مزید وقت دیا جائے، عدالت نے کیس کی سماعت 14مئی تک ملتوی کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ ،ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیئے جبکہ قیدیوں کو اگلی سماعت پر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ سات قیدی پیش نہیں کئے جاسکے کیونکہ ان کو عدالتی حکم پر تحفظات ہیں تاہم حکم نامہ عمل درآمد کے لیے وزارت قانون کو بھجوا دیا ہے، اٹارنی جنرل نے عدالت میں وزارت داخلہ کا جواب بھی پیش کیا، اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ اس کا مطلب ہے کہ آپ عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں کرنا چاہتے، بندے وزارت قانون نے توپیش نہیں کرنے ان کا اس سے کیا تعلق ہے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ انتخابات کی تعطیل کی وجہ سے حکم پر عملدرآمد نہیں ہو سکا اس کے لیے مزید وقت دیا جائے، عدالت نے کیس کی سماعت 14مئی تک ملتوی کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ ،ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیئے جبکہ قیدیوں کو اگلی سماعت پر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔